صدرمملکت عیدگاہ گراؤنڈ، ناظم آباد کو ہائیڈرنٹ مافیا سے بچائیں،پاسبان

ہائیڈرنٹ مافیا کے قبضہ کے خلاف علاقہ مکینوں کاپاسبان کے تحت احتجاجی مظاہرہ

اتوار 24 مئی 2015 21:34

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 مئی۔2015ء) پاسبان کراچی بلدیاتی کمیٹی کے رکن جواد اقبال شیرازی نے کہا ہے کہ بھتہ خوری کے بعد اب پانی چوری نے کراچی کی سب سے بڑی صنعت کا درجہ اختیار کرلیا ہے۔ناظم آباد کے مشہور اوروسیع عیدگاہ گراؤنڈ پر ہائیڈرنٹ مافیاکے قبضے کے خلاف اہلیان ناظم آباد نے مین روڈ، بس اسٹاپ پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے جواد اقبال شیرازی نے کہا کہ عیدگاہ گراؤنڈ پر چائنا کٹنگ طرز پر قبضے کی کوششیں جاری ہیں، علاقہ مکینوں کی جانب سے تمام اعلیٰ حکام کو خطوط ارسال کرکے تمامتر صورتحال سے آگاہ کرنے کے باوجود واٹر ٹینکر اور ہائیڈرنٹ مافیا کی سرگرمیوں کا نوٹس نہیں لیا جارہا ہے جس سے اس بات کو تقویت پہنچتی ہے کہ اس معاملے میں واٹربورڈ، کراچی انتظامیہ اور لیاقت آباد ٹاؤن کے اعلیٰ افسران ملوث ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شہرمیں پانی بحران کے حل کیلئے صوبائی حکومت و اپوزیشن اور کراچی انتظامیہ محض دکھاوے کے اقدامات کررہی ہے۔ علاقہ مکینوں کے احتجاج کے بعد عیدگاہ گراؤنڈ میں بورنگ کی کھدائی کا کام رات بارہ بجے کے بعد کیا جارہا ہے اور صبح سویرے الرحمان نامی کمپنی کا ٹھیکیدار سامان سمیٹ کر لے جاتا ہے۔پاسبان کراچی کے رہنما امیدعلی قاضی نے کہا کہ عیدگاہ گراؤنڈ میں بورنگ کے کام میں چوری کی بجلی دھڑلے سے استعمال کی جارہی ہے لیکن کے الیکٹرک کے افسران جنہوں نے شہریوں کے خلاف تو مہم شروع کی ہوئی ہے ان بڑی مچھلیوں کے خلاف کاروائی کرنے سے گریزاں ہے جبکہ علاقہ مکین بجلی چوری کی کئی کمپلین کے الیکٹرک کے دفتر میں کراچکے ہیں۔

پاسبان مختلف حکومتی اداروں کوعید گاہ گراؤنڈ پر ہونے والے قبضہ کی کوششوں سے خطوط ارسال کرکے آگاہ کرچکی ہے لیکن اعلیٰ حکام کی جانب سے اس معاملے کو نظر انداز کرنا حکومت کے بے اثر اور مافیاؤں کے بااثر ہونے اور سرکاری افسران کی ملی بھگت کو ظاہر کرتا ہے ۔ ڈی جی رینجرز ،وزیر بلدیات اور کمشنر کراچی عید گاہ گراؤنڈ کا دورہ کرکے تمام صورتحال کا جائزہ لیں۔پاسبان رہنماؤں ، علاقہ معززین ومکینوں نے صدرمملکت ممنون حسین سے مطالبہ کیا کہ عیدگاہ گراؤنڈ کو ہائیڈرنٹ اور قبضہ مافیا سے بچائیں اور گراؤند میں کی گئی بورنگ کے معاملے کی دیانتدار حکام سے انکوائری کراکر ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق سخت کاروائی جائے