سعودی عرب میں منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں ایک اور پاکستانی کا سر قلم، ایمنسٹی کی تشویش

جمعہ 29 مئی 2015 14:42

ریاض/لندن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 مئی۔2015ء) سعودی عرب میں منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں سزا یافتہ ایک اور پاکستانی شہری کا سر قلم کر دیا گیا،انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سعودی عرب میں سزائے موت پر عمل درآمد پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ رواں سال کے پہلے 5 ماہ کے دوران سعودی عرب میں 90افراد کو سزائے موت دی جا چکی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی عرب میں منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں سزا یافتہ ایک اور پاکستانی شہری احسان امین کا سر قلم کر دیا گیا۔ اقوام متحدہ کے ایک اعلٰی اہلکار نے اس طرح سزائیں دیے جانے کو انتہائی پریشان کن قرار دیا ہے۔ادھر انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سعودی عرب میں سزائے موت پر عمل درآمد پر کڑی تنقید کی ہے۔

(جاری ہے)

ایمنسٹی کے مطابق رواں سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران سعودی عرب میں نوے افراد کو سزائے موت دی جا چکی ہے، جو گزشتہ پورے سال کے دوران دی جانے والی موت کی سزاوٴں سے بھی زیادہ ہے۔ سعودی عرب میں قتل، منشیات کے استعمال، آبرو ریزی اور جادو ٹونے کے علاوہ اسلام سے منکر ہو جانے والوں کو بھی سزائے موت سنا دی جاتی ہے۔ تقریبا سبھی مجرموں کے سر سرعام قلم کر دیے جاتے ہیں۔ ایمنسٹی کے مطابق گزشتہ دنوں کے دوران سعودی عرب میں سزائے موت پر عمل درآمد میں بہت زیادہ اضافہ ہو گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :