وفاقی اردو یونیورسٹی میں دو طلباء تنظیموں میں مسلح تصادم، 11 طلباء زخمی ، پولیس نے 32کو گرفتار کرلیا ، دونوں متحرک گروپوں کاایک دوسرے کے خلاف لاٹھیوں اور چھوٹے ہتھیاروں کا آزادانہ استعمال ، یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

منگل 9 جون 2015 20:14

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 جون۔2015ء ) وفاقی اردو یونیورسٹی میں دو طلباء تنظیموں میں مسلح تصادم کے نتیجے 11 طلباء زخمی ہوگئے جبکہ پولیس نے 32طلباء کو گرفتار کرلیا ۔ تصادم کے دوران فائرنگ بھی کی گئی اور دونوں متحرک گروپوں نے ایک دوسرے کے خلاف لاٹھیوں اور دیگر چھوٹے ہتھیاروں کا بھی آزادانہ استعمال کیا ۔ دونوں طلباء تنظیموں کے درمیان تصادم اور فائرنگ کی اطلاع ملنے پولیس نے یونیورسٹی کو گھیرے میں لے کر 32 طلباء کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ یونیورسٹی کے اندر اسلحہ لانے کے معاملے پر یونیورسٹی کی انتظامیہ کے خلاف بھی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق منگل کو کے پی کے اور پنجاب کے طلباء کی دو تنظیموں کے درمیان اس وقت تصادم ہوگیا جب دونوں گروپ گزشتہ کئی دنوں سے جاری کشیدگی کے باعث ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے ، دونوں طلباء گروپوں نے لاٹھیوں ، لوہے کے مکوں ، ڈنڈوں کا آزادانہ استعمال کیا جبکہ اس موقع پر ہوائی فائرنگ بھی شروع کردی گئی جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ۔

(جاری ہے)

زخمیوں کو فوری طور پر پولی کلینک ہسپتال پہنچایا گیا ، پولیس اس موقع پر کئی معمولی زخمیوں کو حراست میں لے لیا ۔ اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کرنیوالے بعض افراد کا تعلق یونیورسٹی سے نہیں ہے اور اس سلسلے میں ابھی ابتدائی تفتیش ہوئی ہے ، حبیب شاہ مسعود نامی ایک شخص جس کا یونیورسٹی سے کوئی تعلق ثابت نہیں ہوا ، وہ فائرنگ میں ملوث ہے اور اسے گرفتار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

اس موقع پر خوف و ہراس اس حد تک بڑھ گیا کہ طالبات خوفزدہ ہوکر کمروں میں چلی گئیں ۔ اے سی سٹی کامران چیمہ ،سٹی مجسٹریٹ جاوید ، ایس پی سٹی محمد اقبال اور دیگر حکام موقع پر پہنچ گئے اور انہوں نے اس سارے واقعہ کی تفتیش شروع کردی ہے ۔ دریں اثناء آئی جی اسلام آباد طاہر عالم نے بھی اس واقعہ کا نوٹس لے لیا ہے اور ایس پی سے رپورٹ طلب کرلی ہے

متعلقہ عنوان :