پنجابی شاعر منور شکیل کی 112 غزلوں پر مشتمل چھٹا شعری مجموعہ " تانگھاں" طباعت کے مرحلہ میں داخل ہو گیا

بدھ 22 جولائی 2015 18:09

فیصل آباد ۔(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22 جولائی۔2015ء) 30سالوں سے جڑانوالہ کے نواحی علاقے روڈالا کے مین بازار میں جوتے مرمت کرنے کاکام کرنے والے معروف پنجابی شاعر منور شکیل کی 112 غزلوں پر مشتمل چھٹا شعری مجموعہ " تانگھاں" طباعت کے مرحلہ میں داخل ہو گیاہے۔

(جاری ہے)

منور شکیل کی پہلی کتاب" سوچ سمندر " 2004ء میں منظر عام پر آئی جبکہ دوسری کتاب" پردیس دی سنگت " 2005 ء ، تیسری کتاب" صدیاں دے بھیت" 2009ء ، چوتھی کتاب" جھورا دھپ گواچی دا" 2011ء اور پانچویں کتاب ،" اکھاں مٹی ہویاں" 2013 ء میں شائع ہوئی اور وہ رویل ادبی اکیڈمی جڑانوالہ اور پنجابی تنظیم نقیبی کارواں ادب کے رکن ہونے کے ساتھ ساتھ آشنائے ساندل بار ، پاکستان رائٹرز گلڈ اور پنجابی سیوک جیسی ادبی تنظیموں سے اب تک کئی ایوارڈز اپنے نام کر چکے ہیں جبکہ ان کی 112 غزلوں پرمشتمل چھٹی کتاب"تانگھاں" رواں سال کے آخر تک شائع ہو جائیگی۔

مزید برآں سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ فیصل آباد کی جانب سے مذکورہ شاعر کی خدمات کے اعتراف میں انہیں ایک لاکھ روپے کاامدادی چیک بھی پیش کردیاگیاہے۔