جنرل(ر) پاشا انتہائی صاف ستھرے کردار کے مالک ہیں ، تحریک انصاف کے پیچھے فوج نہیں تھی ، زبیر عمر کی ملاقات کاکوئی علم نہیں ،کر اچی کے حالات جاننے کیلئے اسد عمر سمیت کچھ لوگوں کی جنرل پاشا سے ملاقات کروائی تھی، جنرل پاشا اور ظہیر الاسلام پر الزا م آرمی چیفس پر الزامات کے مترادف ہے ، حکومت ضرور تحقیقات کرائے
سابق ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آرمیجر جنرل(ر)اطہر عباس کی نجی ٹی وی سے گفتگو
جمعرات 30 جولائی 2015 22:23
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جولائی۔2015ء) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ( آئی ایس پی آر) کے سابق ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل(ر)اطہر عباس نے کہا ہے کہ آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل(ر)احمد شجاع پاشا انتہائی صاف ستھرے کردار کے مالک ہیں، ان کا انٹیلی جنس میں تجربہ نہیں تھا، زبیر عمر کی ملاقات نہیں کرائی بلکہ کراچی کے حالات جاننے کیلئے اسد عمر سمیت کچھ لوگوں کی جنرل پاشا سے ملاقات کروائی تھی،اگر جنرل پاشا پی ٹی آئی کے پیچھے تھے تو پھر سابق آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی بھی ہوں گے، ڈی جی آئی ایس آئی بھی آرمی چیف کے اشارے پر چلتا ہے،جنرل پاشا اور ظہیر الاسلام پر الزا م آرمی چیفس پر الزامات کے مترادف ہے ، حکومت ضرور تحقیقات کرائے۔
وہ جمعرات کو نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کر رہے تھے۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ میں نے لیفٹیننٹ جنرل(ر) احمد شجاع پاشا کو مشورہ دیا تھا کہ انٹیلی جنس رپورٹ اور آفیشل کمیونیکیشن چینل کے علاوہ ایک آؤٹ سائڈ آفیشل چینل ہونا چاہیے جس سے آپ کو گراؤنڈ کی صورتحال کا پتہ چل سکے، اس کیلئے میں نے انہیں کچھ نام بھی دیئے تھے جن میں سے ایک آدمی نہیں آسکا تھا، باقی اسد عمر گواہ ہیں، اسد عمر،جمیل یوسف، فخر عباس ریذیڈنٹ ایڈیٹر ڈان نیوز، ، ظفر عباس تھے۔
جو نہیں آ سکے تھے ان کے نام بھی میں نے دیئے تھے یہ میٹنگ غیر سیاسی تھی، اس کا مقصد صرف جنرل پاشا کو کراچی کے حالات سے آگاہ کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ زبیر عمر سے جنرل پاشا کی میٹنگ میں نے نہیں کرائی تھی نہ ہی مجھے اس کا علم ہے، میں جنرل پاشا کو جانتا ہوں وہ انتہائی صاف ستھرے کردار کے مالک ہیں، ان کا انٹیلی جنس کا تجربہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس آئی آرمی چیف کے بغیر کوئی کام نہیں کر سکتا، ان پر الزام کے مطابق اگر ڈی جی آئی ایس آئی اس میں ملوث ہیں تو پھر ضرور آرمی چیف بھی ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) کی حکومت جنرل پاشا اور ظہیرالاسلام پر تو الزام لگا ر ہی ہے اس کے بارے میں تو پھر اس وقت کے آرمی چیفس کو بھی سب معلوم ہو گا، اگر تحریک انصاف کے پیچھے جنرل پاشا ملوث تھے تو پھر جنرل کیانی بھی تھے اور اگر ظہیر الاسلام اس کے پیچھے تھے تو پھر ان کے ساتھ جنرل راحیل شریف بھی ہوں گے کیونکہ ڈی جی آئی ایس آئی کو بھی آرمی چیف ڈیل کرتے ہیں،حکومت کو اس کی انکوائری کرنی چاہیے لیکن میں نہیں سمجھتا کہ جنرل کیانی اور راحیل شریف تحریک انصاف کے پیچھے ہوں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
لاہور میں پولیس اہلکار نے گولی مارکرخودکشی کرلی
-
ملکی معیشت کو صحیح سمت پر لیجانے کیلئے کڑوی گولیاں نگلنی پڑیں گی‘ احسن اقبال
-
آئین کی بالادستی سے ہی ملک آگے بڑھے گا، عوام کو اپنے نمائندے منتخب کرنے کا اختیار ہونا چاہیے، چیئرمین سینیٹ
-
وزیراعظم اور امیر کویت کے درمیان ملاقات
-
پاکستان میں غیر معیاری ادویات کا مسئلہ
-
ہمارے مسالے مضر صحت نہیں، بھارتی کمپنی ایم ڈی ایچ
-
کیا انتظامی عہدے کیلئے حکمران خاندان سے ہونا ہی واحد شرط ہے؟
-
غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں میں تیزی
-
مولانا فضل الرحمان نے آئندہ لائحہ عمل کے اعلان کی تاریخ دیدی
-
وزیراعظم محمد شہبازشریف سے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کی ملاقات ، گزشتہ سال اسٹینڈ بائے ارینجمینٹ کے حوالے سے وزیراعظم کے قائدانہ کردار کی تعریف
-
وزیراعظم کی سعودی حکام سے ملاقاتوں میں پاکستان میں مزید سرمایہ کاری پر اتفاق
-
دبئی ایئر پورٹ کا اگلے دس سال میں المکتوم ایئرپورٹ منتقلی کا منصوبہ تیار
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.