پنجاب کی بڑی یونیورسٹیز میں وائس چانسلرز کی آسامیوں پرنا اہل افراد تعینات ‘تعلیمی سرگرمیاں متاثر

Umer Jamshaid عمر جمشید بدھ 12 اگست 2015 16:51

جھنگ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 اگست۔2015ء ) پنجاب کی کئی بڑی یونیورسٹیز میں وائس چانسلرز کی خالی آسامیوں پرنا اہل افراد براجمان‘ تعلیمی ، تدریسی ، تحقیقی ، انتظامی امور بری طرح متاثر ہونے لگے‘ جبکہ نامعلوم وجوہات کی بناء پر مذکورہ تعیناتیوں میں تاخیر پر اساتذہ کی تنظیموں اور طلباء و طالبات سمیت ان کے والدین نے وزیر اعظم ، گورنر پنجاب محمد رفیق رجوانہ ، وزیر اعلیٰ شہباز شریف ، سیکرٹری ہائر ایجوکیشن عرفان علی اور دیگر متعلقہ ارباب اختیار سے میرٹ پر وائس چانسلرز کی فوری تقرری یقینی بنانے کا مطالبہ کیاہے۔

یونیورسٹی اساتذہ کی مختلف تنظیموں کے قائدین نے میڈیاسے بات چیت کے دوران بتایاکہ لاہور کالج برائے خواتین یونیورسٹی لاہور ، فاطمہ جناح وومن یونیورسٹی راولپنڈی کی وائس چانسلرز کا عرصہ تعیناتی جولائی 2015 ء میں ختم ہوچکاہے۔

(جاری ہے)

اسی طرح بعض دیگر یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز بھی اپنا عرصہ تقرری پور ا کرچکے ہیں مگر ان کی جگہ تاحال نئی تقرریاں نہ کی جارہی ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی جانب سے قائم کی گئی وائس چانسلرز سرچ کمیٹی مذکورہ تقرریوں کیلئے اہل ماہرین تعلیم کے نام فائنل اور شارٹ لسٹ کرکے وزیر اعلیٰ پنجاب کو ارسال کرنے کی ذمہ دار ہے جو گورنر پنجاب اور بلحاظ عہدہ مذکورہ یونیورسٹیز کے چانسلرز کی مشاورت سے تقرریوں کی منظوری دینے کے مجاز ہیں

انہوں نے بتایاکہ سرچ کمیٹی کے کنوینر سید بابر علی کی سربراہی میں کمیٹی کے ارکان چیئرپرسن ہائر ایجوکیشن کمیشن ، سیکرٹری ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب ، صوبائی وزیر خزانہ اور دیگر نامزد ممبران اہل امیدوارو ں کے پینل فائنل کرنے کیلئے انٹرویوز کا مرحلہ مکمل کرچکے ہیں مگر پھر بھی تقرریوں میں بلاجواز تاخیر کی جارہی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ نامعلوم اور ناگزیر وجوہات کی بناء پر وائس چانسلرز کے بغیر یونیورسٹیاں چلانا بغیر پائلٹ کے جہاز اڑانے کے مترادف اقدام ہے جس سے تمام تعلیمی حلقوں میں سخت اضطراب پایاجارہاہے۔انہوں نے کہاکہ یہ اقدام خوش آئند ہے کہ اہل افراد کی تقرری کیلئے باضابطہ اخبارات میں اشتہارات مشتہر کئے گئے جن کے لئے بہت سی درخواستیں موصول ہوئیں اور شارٹ لسٹنگ کے ذریعے انتہائی پڑھے لکھے ماہرین تعلیم کا چناؤ کیاگیا جن کے انٹرویوز کرکے تین تین ماہرین کے پینل فائنل کئے گئے ۔

انہوں نے بتایاکہ ایک طرف وزیر اعلیٰ پنجاب کی سربراہی میں حکومت پنجاب اعلیٰ تعلیم کے فروغ کیلئے کئی انقلابی اقدامات کررہی ہے مگر دوسری جانب وائس چانسلر ز کی تقرریاں نہ ہونے سے پڑھے لکھے پنجاب کا تاثر زائل ہو رہاہے۔ انہوں نے متعلقہ ارباب اختیار سے مطالبہ کیاکہ پنجاب بھر کی ایسی تمام یونیورسٹیز جن کے وائس چانسلر ز کا عرصہ تقرری پورا ہونے کے باعث ان کے عہدے خالی ہو چکے ہیں وہاں فوری طور پر میرٹ پر اہل وائس چانسلرز کی تقرری یقینی بنائی جائے تاکہ اعلیٰ تعلیم کے معیار کو متاثر ہونے سے بچایا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :