نئی دہلی : جامع مسجد کے شاہی امام ایک ہندو لڑکی کو بطور بہو گھر لانے پر رضامند

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 3 اکتوبر 2015 17:07

نئی دہلی : جامع مسجد کے  شاہی امام ایک ہندو لڑکی کو بطور بہو گھر لانے ..

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔03اکتوبر2015ء) : نئی دہلی کی جامع مسجد کے شاہی امام اپنے صاحبزادے کی پسند کی پیش نظرایک ہندو لڑکی کو اپنے گھر کی بہو بنانے پر آمادہ ہو گئے ہیں. تفصیلات کے مطابق دہلی کی جامع مسجد کے شاہی امام کے صاحبزادے شعبان بخاری نے غازی آباد کی ہندولڑکی سےشادی کرنے کا فیصلہ کیا ہے .خبررساں ایجنسی کے مطابق اس سے قبل شاہی امام شادی کے خلاف تھے لیکن لڑکی کی جانب سے اسلام کی پیروی کرنے پر اتفاق ہونے کے بعد شاہی امام نے بھی رضامندی ظاہر کر دی ، ہندو لڑکی قرآن مجید کی تلاوت کررہی ہے۔

شاہی امام کیے صاحبزادے کی پسند کا نام تو سامنے نہیں آسکاتاہم 13 نومبر کو طے پائی گئی شادی کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں جبکہ دعوتٍ ولیمہ 15نومبر کوہوگی اور اس ضمن میں ماہی پالپور میں ایک فارم ہاﺅس بھی بک ہوچکاہے۔

(جاری ہے)

یہاں یہ امر بھی قابل ذکرہے کہ شاہی امام اپنے صاحبزادے شعبان کو گذشتہ برس نومبر میں جامع مسجد میں منعقد کی گئی ایک تقریب میں اپنا جانشین اور نائب امام مقررکرچکے ہیں، مسجد جہاں نماکو جامع مسجد دہلی کے نام سے پکاراجاتاہے اور اس کا شمار بھارت کی بڑی مساجد میں ہوتاہے۔

شاہی امام کی ہندو بہو لانے پر رضامندی کے اظہار کی اس خبر کے سامنے آنے کے بعد ایک نئی بحث چھٍڑ گئی ہے جس میں کہا جا رہا ہے کہ بھار ت میں ہندوؤں نے مسلمانوں کا جینا دوبھر کررکھاہے لیکن شاہی امام کا خاندان ایک ہندولڑکی کو اپنی بہو بنانے پر رضامند ہو گئے ہیں جبکہ دوسری جانب دفاع کرنیوالے لوگوں کا خیال ہے کہ لڑکی اگر ہندومذہب سے اسلام کی پیروی کرناچاہتی ہے تو اسے اپنا نے میں کوئی مضائقہ نہیں۔

متعلقہ عنوان :