ریکوڈک ‘بلوچستان کے ساحل ووسائل اور گوادر پر موجودہ وزیراعلیٰ اور حکومت خاموش رہی تو دسمبر میں حکومت تبدیل نہیں ہوگی،سینیٹر میراسرارزہری

ان لوگوں نے تخت لاہور یا اسٹیبلشمنٹ کیخلاف بغاوت شروع کی تو یہ حکومت ایک منٹ بھی نہیں رہے گی،خصوصی با ت چیت

ہفتہ 10 اکتوبر 2015 22:57

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 اکتوبر۔2015ء) بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی) کے سربراہ و سینیٹر میراسرارزہری نے کہا ہے کہ ریکوڈک ‘بلوچستان کے ساحل ووسائل اور گوادر پر موجودہ وزیراعلیٰ اور حکومت خاموش رہی تو دسمبر میں حکومت تبدیل نہیں ہوگی اگر ان لوگوں نے تخت لاہور یا اسٹیبلشمنٹ کیخلاف بغاوت شروع کی تو یہ حکومت ایک منٹ بھی نہیں رہے گی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’آن لائن‘‘ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں 2013ء کے انتخابات میں ملک کی طرح یہاں تاریخی دھاندلی ہوئی اور حکومت میں شامل جماعتوں کو دھاندلی کے ذریعے منتخب کرکے ان کو اقتدار حوالے کیا اور اب جو اقتدار میں ہیں وہ کرایے پر حکومت چلارہے ہیں مری میں بلوچستان حکومت سے متعلق جو معاہدہ ہوا ہے جب تک تخت لاہور نہیں چاہئے حکومت ختم نہیں ہو گی اور جس دن تخت لاہور نے چاہا تو اس دن حکومت ایک دن بھی نہیں رہے گی بلوچستان میں بیرونی اور اندرونی مداخلت موجود ہے پہاڑوں پر سرمچار اور زمین پر حکومت ان جماعتوں کے کارکنوں کو نہیں بخشتی جو اس وقت اپوزیشن میں ہیں اگر یہی صورتحال رہی تو حالات مزید گھمبیر ہوسکتے ہیں بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال انتہائی خراب ہے اور دن دیہاڑے لوگوں کو ٹارگٹ کلنگ اور اٹھا کر غائب کر دیا جاتا ہے لوگ خاموشی کیساتھ اس کارروائیوں کو دیکھ رہے ہیں مگر حکومت کے رویہ کی وجہ سے وہ کچھ نہیں کہہ سکتے انہوں نے کہاکہ ریکوڈک بلوچستان کے ساحل ووسائل اور گوادر پر موجودہ وزیراعلیٰ اور حکومت خاموش رہی تو دسمبر میں حکومت تبدیل نہیں ہوگی اگر ان لوگوں نے تخت لاہور یا اسٹیبلشمنٹ کیخلاف بغاوت شروع کی تو یہ حکومت ایک منٹ بھی نہیں رہے گی اب بھی حکومت میں شامل جماعتوں پرحکومت کا انحصار ہے کہ وہ صوبہ کے حقوق کا تحفظ چاہتے ہیں یا پانچ سال کا اقتدار۔

متعلقہ عنوان :