پنجاب کے مختلف کالجز میں 1.6 ملین کی خورد برد کا انکشاف، آڈٹ رپورٹ

پیر 26 اکتوبر 2015 19:24

اسلام آ باد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 اکتوبر۔2015ء) پنجاب کے مختلف کالجوں میں 1.6 ملین روپے کی خورد برد کا انکشاف ہوا ہے۔ یہ بھاری کرپشن کالجوں کے پرنسپل صاحبان نے کی ہے جنہوں نے کالج کے سٹورز میں مختلف اشیاء کی خریداری کے نام پر بھاری کرپشن کرڈالی ہے ۔ اس کرپشن کا انکشاف آڈٹ رپورٹ 2014ء میں کیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق گورنمنٹ کالج کیور والی سیالکوٹ کے پرنسپل نے پانچ لاکھ کے اشیاء سٹور کی خریدی لیکن یہ اشیاء کالج سٹور میں موجود ہی نہیں ہیں گورنمنٹ کالج فار ویمن ٹوبہ ٹیک سنگھ ایک ملین کی خورد برد گورنمنٹ ڈگری کالج کمالیہ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں لاکھوں روپے کی اشیاء سٹور کے لئے خریدی گئی لیکن یہ اشیاء سٹور میں موجود ہی نہیں ہیں آڈٹ رپورٹ میں اس کرپشن کی وجہ کالجوں میں فنانشل ڈسپلن کی عدم دستیابی ہے سیکرٹری ہائر ایجوکیشن لاہور نے اس بھاری کرپشن کی اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات کا حکم دیا ہے تاہم ابھی تک اس پر عملدرآمد نہیں ہوسکا اور نہ ذمہ دار کالج پرنسپل کی نشاندہی کی اور نہ ہی لوٹی ہوئی دولت واپس لائی گئی ہے پنجاب حکومت نے اعلیٰ تعلیم کے لئے انتیس ارب روپے مختص کئے جبکہ کالج کے پرنسپل یہ فنڈز کرپشن کے ذریعے لوٹ لیتے ہیں

متعلقہ عنوان :