پاکستان میں دس فیصد بچے بصارت کے مسائل کا شکا ر ہیں ‘جنرل حامد جاوید

منگل 27 اکتوبر 2015 16:30

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اکتوبر۔2015ء)الشفاء ٹرسٹ آئی ہاسپٹل کے صدر جنرل حامد جاوید نے کہا ہے کہ پاکستان میں 85 فیصد نابینا افراد ایسے ہیں جنھیں بر وقت طبی امداد دے کر انکی بصارت بچائی جا سکتی تھی۔سکول جانے والے دس فیصد بچوں کو بصارت کا مسئلہ ہوتا ہے جن میں سے اکثر کو اسکا علم نہیں ہوتا جس سے بعد میں انکے، انکے خاندان اور معاشرہ کیلئے مسائل بنتے ہیں۔

ایک سو میں سے پندرہ سے بیس بچوں میں آنکھوں میں الرجی کی شکایت پائی گئی ہے۔جنرل حامد جاوید نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال کو عوام میں شعور اجاگر کر کے اور بینائی کے شعبہ میں کام کرنے والے سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کی فنڈنگ میں اضافہ کر کے بدلا جا سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ الشفاء ٹرسٹ آئی کیمپس کے زریعے سالانہ ڈھائی لاکھ افراد کو مفت علاج معالجہ کی سہولت فراہم کر رہی ہے، ڈیڑھ لاکھ بچوں کو یہ سہولت انکے سکولوں میں جبکہ تین لاکھ افراد کو ٹرسٹ کے ہسپتالوں میں طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں جس ہر سالانہ 800 ملین روپے خرچ کئے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ طبی امداد کا دائرہ وسیع کرنے کیلئے مفت مریضوں کے علاج کی کوالٹی کم کئے بغیر ادائیگی کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے جس پر عمل درامد شروع کر دیا گیا ہے۔