Live Updates

خیبر پختوانخواہ میں جس طرح کام کر رہے ہیں آئندہ عام انتخابات کیلئے انتخابی مہم چلانے کی بھی ضرور نہیں پڑیگی‘ عمران خان کا دعویٰ

500خاندان اس ملک کو کھا رہے ہیں اور پاکستانیوں کا خون چوس رہے ہیں ،پی ٹی آئی کے سربراہ کا لاہو رمیں یوتھ کنونشن سے خطاب

بدھ 25 نومبر 2015 22:27

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 نومبر۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ خیبر پختوانخواہ میں جس طرح کا کام کر رہے ہیں آئندہ عام انتخابات کیلئے انتخابی مہم چلانے کی بھی ضرور نہیں پڑے گی ،قائد اعظم اور علامہ اقبال نے جس پاکستان کا خواب دیکھا تھا موجودہ پاکستان وہ نہیں ،اگر یہی پاکستان بننا تھا تو بہتر تھا نہ بنتا ،500خاندان اس ملک کو کھا رہے ہیں اور پاکستانیوں کا خون چوس رہے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہو رمیں یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر چوہدری محمد سرور ، عبد العلیم خان ، عمر سرفرازچیمہ ، ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ عمران خان نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے وہ پاکستان بنانا ہے جو بننا تھا لیکن بد قسمتی سے نہیں بن سکا کیونکہ اگر یہی پاکستان بننا تھا تو اس سے بہتر تھاکہ نہ بنتا ۔

(جاری ہے)

قائد اعظم اور علامہ اقبال نے جس پاکستان کا خواب دیکھا تھا موجودہ پاکستان وہ نہیں ۔ قائد اعظم نے فلاحی ریاست کا خواب دیکھا تھا لیکن آج پانچ سو خاندان اس ملک کو کھا رہے ہیں ۔ پاکستانیوں کا خون چوس رہے ہیں ۔ دو سال میں بیرون ممالک میں400ارب کی جائیدادیں خریدی گئی ہیں ۔ بیرون ممالک جانوروں کو وہ حقوق ملتے ہیں جو یہاں انسانوں کو بھی نہیں ملتے ۔

خیبر پختوانخواہ میں بے سہارا بچوں ، یتیموں، بیواؤں کی ذمہ داری حکومت نے لی ہے ۔ پاکستان گلوبل وارمنگ میں سب سے زیادہ متاثرہ ممالک کی فہرست میں شامل ہے ۔ ہم خیبر پختونخوا ہ کے مستقبل کا سوچ رہے ہیں۔ 2018 تک ایک ارب 20 کروڑدرخت لگائیں گے، خیبر پختونخوا میں غربت ختم کرنے کی پالیسیاں بھی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختوانخواہ میں جتنا کام کر رہے ہیں ہمیں مزید ایک یا ڈیڑھ سال کام کرنے کی ضرورت ہے اور اس کے بعد پورا یقین ہے کہ ہمیں آئندہ عام انتخاب کے لئے انتخابی مہم چلانے کی بھی ضرورت نہیں پڑے گی ۔

انہوں نے کہا کہ جب قوم ظلم کے خلاف آواز بلند نہیں کرتی تو وہاں ظلم ہوتا رہتا ہے ۔ ہم نے بھی نا انصافیوں کے خلاف آواز اٹھائی اور 126روز تک پر امن دھرنا دیا ۔جب ہمیں انصاف نہیں ملے گا تو پھر ہم پھر سڑکوں پر احتجاج کی سیاست کیوں نہ کریں ۔انہوں نے کہا کہ ہر معاشرے میں دو طبقات ہوتے ہین جن میں ایک بزدل اور ایک خود غرض ہوتا ہے ۔ہمارے معاشرے کو اپنے مستقبل کے لئے آواز کو بلند کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ یہاں سیاسی جماعتوں میں بادشاہ کا فرمان چلتا ہے اور پھر اس پر من و عن عمل ہوتا ہے ۔ پی ٹی آئی واحد سیاسی جماعت ہے جس میں ہر بات پر بحث ہوتی ہے اور باہمی رائے کا احترام کیا جاتا ہے ۔ ہم پارٹی میں دوبارہ انتخابات کرائیں گے اور اس سے پہلے ممبر سازی کی جائے گی ۔ اس کے بعد تحریک انصاف ایک ادارہ بن جائے گی ۔ ہم نے گزشتہ غلطیوں سے سیکھا ہے ۔

ہم تحریک انصاف کو ایسی جماعت بنائیں گے کہ کوئی اسے شکست نہیں دے سکے گا ۔ انہوں نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے صرف بری معیشت سے تباہ نہیں ہوتے بلکہ اخلاقیات کے مرنے سے بھی تباہ ہو تے ہیں ۔ کامیابی صرف تقریر کرنے سے نہیں ہوتی بلکہ یہ دیکھنا ہے کہ آپ نے اہم اقدامات کے لئے خود کو منظم کیسے کرنا ہے ۔ آپ بڑے عہدوں کے قابل بھی ہیں یا صرف شوق رکھتے ہیں ۔ عہدہ ملنے کے بعد انسان ایکسپوز ہو جاتا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جوڈیشل کمیشن کا قصورنہیں، قوم بے حس ہو چکی ہے۔جس طرح جوڈیشل کمیشن نے فیصلہ دیا، دنیا کے کسی ملک میں ایسا فیصلہ نہیں ہوا ہو گا۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات