اسرائیلی زندانوں میں 22 زخمی فلسطینیوں کو اذیتیں دینے کا انکشاف، سلسلہ بدستور جاری

منگل 1 دسمبر 2015 15:03

رام اللہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم دسمبر۔2015ء) فلسطینی محکمہ امور اسیران کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی زندانوں میں زخمی حالت میں گرفتار کئے گئے 22 فلسطینی شہریوں کو بدترین اذیتیں دی گئی ہیں اور یہ سلسلہ اب بھی بدستور جاری ہے۔فلسطینی محکمہ امور اسیران کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال جیلوں میں قید اپنے پیاروں سے ملنے والے 27 فلسطینی مردو خواتین کو بھی گرفتار کرکے جیلوں میں ڈالا گیا جبکہ احتجاجی مظاہروں کے دوران گولیاں مارنے کے بعد زخمی ہونیوالے 22 فلسطینیوں کو عقوبت خانوں میں ڈالا گیا جہاں ان پر ہولناک تشدد کیا جاتا رہا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ 22 فلسطینی یکم اکتوبر کے بعد فلسطین کے مغربی کنارے اور بیت المقدس میں شروع ہونیوالی تحرک انتفاضہ کے بعد گرفتار کئے گئے تھے۔

(جاری ہے)

ان میں سے بعض کو تشویشناک حالت میں ہسپتالوں میں بھی منتقل کیا گیا مگر ان کی طبی حالت بدستور خطرے میں بیان کی جاتی ہے۔ بعض معمولی زخمیوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد جسمانی طورپر معذور کردیا گیا ہے۔

بیان میں بتایا گیا ہے کہ زخمی قیدیوں کو اذیتیں دینے کے ساتھ ساتھ قیدیوں سے ملاقات کیلئے آنیوالے 27 فلسطینیوں کو بھی حراست میں لیا گیا۔ ان میں کئی خواتین ،کم عمر اور معمر افراد بھی شامل ہیں۔فلسطینی محکمہ اسیران کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کیخلاف انسانی حقوق کی سنگین پامالی کا سلسلہ جاری ہے۔ بیگناہ فلسطینی قیدیوں کیساتھ بھی جنگی مجرموں کی طرح رویہ رکھا جاتا ہے۔

قیدیوں سے ان کے اہل خانہ کی ملاقاتیں نہیں کرائی جاتیں۔ ان کیلئے گھروں سے بھیجا گیا سامان اور کپڑے تک ضبط کرلیے جاتے ہیں۔ سخت سردویوں میں قیدیوں کو یخ بستہ اور تنگ تاریک کوٹھڑیوں میں ڈالا جاتا ہے اور دوران تفتیش ان پر تشدد کے آخری درجے کے حربے استعمال کئے جاتے ہیں۔ تفتیش کے دوران بچوں اور خواتین قیدیوں کو بھی یکساں ہولناک تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :