جرمنی میں 427 اعلیٰ تعلیمی ادارے کام کررہے ہیں ،لارس برجمیئر
تعلیمی اداروں کا صنعتوں کے ساتھ جدید خطوط پر اشتراک قائم ہے۔ ڈائریکٹر جرمن ایکسچینج پروگرام اسلام آباد
بدھ 2 دسمبر 2015 22:27
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 دسمبر۔2015ء) جرمن ایکسچینج پروگرام (DAAD ) اسلام آباد کے ڈائریکٹر لارس برجمیئرنے کہاکہ جرمنی میں اعلیٰ تعلیم کے بیشمار مواقع میسر ہیں ،جرمنی کی بیشتر جامعات میں ٹیوشن فیس معاف ہے اور بیرون ممالک سے آنے والے طلبہ انتہائی مناسب فیس کے عوض اعلیٰ تعلیم وتحقیق کے حصول میں مصروف ہیں۔سرکاری جامعات مکمل آزادی اور بغیر کسی حکومتی دباؤ کے تحقیقی میدان میں نمایاں کارنامے سرانجام دے رہی ہیں۔
جرمنی میں 427 اعلیٰ تعلیمی ادارے کام کررہے ہیں اور ان تعلیمی اداروں کا صنعتوں کے ساتھ جدید خطوط پر اشتراک قائم ہے۔ریسرچر ز کو اپنی مرضی کا مضمون منتخب کرنے کی آزادی حاصل ہے اور اس تکنیک سے تحقیقی میدان میں ریسرچرز نت نئی جہتیں طے کررہے ہیں۔(جاری ہے)
ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے جامعہ کراچی کے رئیس کلیہ سماجی علوم پروفیسر ڈاکٹر مونس احمر کے زیر اہتمام منعقدہ لیکچر بعنوان: ”جرمنی میں سماجی علوم کی تعلیم کے مواقع“ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نہ صرف مغربی یورپ بلکہ مشرقی یورپ اور دنیا بھر سے طالب علم اور ریسرچرز اعلیٰ تعلیم وتحقیق کے لئے جرمنی کا رخ کرتے ہیں جس کی بڑی وجہ جرمنی میں بہترین تعلیمی وتحقیقی کلچر سے ہے کیونکہ جرمنی کی جامعات میں اسلامی تعلیم کے بھی شعبہ جات موجود ہیں اور اس پر بھی وسیع ریسرچ کی جارہی ہے ،جرمنی عالمی تنازعات میں غیر جانبدرانہ پالیسی اپنائے ہوئے ہے بالخصوص یوکرین اور روس کے مابین جاری تنازعے میں جرمنی ایک غیر جانبدارانہ پالیسی کا حامل ملک ہے۔اس موقع پر رئیس کلیہ سماجی علوم پروفیسر ڈاکٹر مونس احمر نے کہا کہ جدید موضوعات پر تحقیق ہی سے تعلیمی ترقی ممکن ہے ۔جرمنی عالمی جنگوں میں شکست کھاکر بھی آج دنیا کی چوتھی بڑی معاشی طاقت بن کر ابھرا ہے اور یورپ کی پہلی سب سے بڑی معاشی قوت ہے اور ہمیں جرمنی سے بہت کچھ سیکھنے کی ضرورت ہے۔جرمنی میں ریسرچ اور اسکالر شپ کے بھر پور مواقع میسر ہے ،ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستانی طلباوطالبات ان مواقعوں سے بھر پور استفادہ کرتے ہوئے ملک کے تابناک مستقبل کے لئے اپنا مثبت کردار اداکریں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
پاکستان میں غیر معیاری ادویات کا مسئلہ
-
ہمارے مسالے مضر صحت نہیں، بھارتی کمپنی ایم ڈی ایچ
-
کیا انتظامی عہدے کیلئے حکمران خاندان سے ہونا ہی واحد شرط ہے؟
-
غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں میں تیزی
-
مولانا فضل الرحمان نے آئندہ لائحہ عمل کے اعلان کی تاریخ دیدی
-
وزیراعظم محمد شہبازشریف سے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کی ملاقات ، گزشتہ سال اسٹینڈ بائے ارینجمینٹ کے حوالے سے وزیراعظم کے قائدانہ کردار کی تعریف
-
وزیراعظم کی سعودی حکام سے ملاقاتوں میں پاکستان میں مزید سرمایہ کاری پر اتفاق
-
پاکستان اورنیوزی لینڈکی ٹی ٹونٹی سیریزمیں شاہین شاہ آفریدی کامیاب ترین بائولر رہے
-
اذلان شاہ ٹورنامنٹ کے ٹرائلز ختم ، 18 رکنی پاکستان ہاکی ٹیم کا اعلان
-
میری تنہائی
-
سیاسی معاملات کو درست کرنے تک مسائل حل نہیں ہوسکتے، شاہد خاقان عباسی
-
یورپی یونین کے بیس سے زیادہ رکن ممالک بجٹ خسارے کا شکار
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.