سیاسی معاملات کو درست کرنے تک مسائل حل نہیں ہوسکتے، شاہد خاقان عباسی

آئی ایم ایف کے پاس جانا ناکامی کا اعتراف ہے، جس ملک میں عدل کا نظام نہیں ہوگا وہاں ترقی نہیں آسکتی، کہیں سے سرمایہ کاری نہیں آئے گی۔ سابق وزیراعظم و سینئر سیاست دان کا تقریب سے خطاب

Sajid Ali ساجد علی اتوار 28 اپریل 2024 18:15

سیاسی معاملات کو درست کرنے تک مسائل حل نہیں ہوسکتے، شاہد خاقان عباسی
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 اپریل 2024ء ) سابق وزیراعظم اور سینئر سیاست دان شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سیاسی معاملات کودرست کرنے تک مسائل حل نہیں ہوسکتے، آئی ایم ایف آپ کو زندہ رکھتا ہے، آئی ایم ایف کے پاس جانا اس بات کا اعتراف ہے کہ ہم ناکام ہوچکے ہیں، یہ بجٹ میں عوام کو ریلیف نہیں دے سکتے مہنگی بجلی خرید کر آپ کسی بھی سیکٹر میں کام نہیں کر سکتے، عوام پر بوجھ ڈالنے کے بجائے کم کرنے کی ضرورت ہے۔

لاہور میں عاصمہ جہانگیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر اکنامک پیرامیٹرز پر آپ زوال پذیر ہیں، لوگ کہتے ہیں بجٹ میں کیا ریلیف آئے گا؟ آپ نے جو کچھ کرنا ہے قرضہ لے کر کرنا ہے، آپ کی انڈسٹری کی گروتھ ہو ہی نہیں سکتی، ہم آٹا بانٹنا شروع کر دیتے ہیں جس میں 40 فیصد چوری ہوتی ہے، اگر سیاسی معاملات کو درست نہیں کریں گے تو یہ معاملات درست نہیں ہوں گے، کسی خام خیالی میں نہ رہیں، تمام چیزیں آپس میں جڑی ہوئی ہیں، ہم سب چیزوں سے بے نیاز ہو کر دعوے کرتے ہیں، ان دعوؤں میں کوئی حقیقت نہیں۔

(جاری ہے)

سابق وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ہم نالائق ہیں اپنے معاملات خود حل نہیں کرسکتے، آئی ایم ایف ڈیل سے گروتھ رک جاتی ہے مہنگائی بڑھتی ہے، آئی ایم ایف ہمارے لیے آئی سی یو ہے، 24 ویں بار آئی سی یو جا رہے ہیں، اس سے مرض ٹھیک نہیں ہوگا، ایک ڈالر کی امداد دکھائیں جس سے کوئی چیز بنائی ہو جو ایکسپورٹ کی ہو، بیرونی سے بڑا مسئلہ اندرونی قرض بن گیا ہے، اس وقت ہر اکنامک پوائنٹ پر ہم نیچے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سنا ہے اس بار آئی ایم ایف ٹارگیٹ بیس فنڈز جاری کرے گا جس ملک میں عدل کا نظام نہیں ہوگا وہاں ترقی نہیں آسکتی، نظام عدل درست ہونے تک ملک آگے نہیں چل سکتا اور کہیں سے سرمایہ کاری نہیں آئے گی، جس ملک میں سیاسی انتشار ہو اس ملک کی معیشت کمزور ہوگی، وفاقی حکومت کی جو مجموعی آمدن ہے وہ اس کا سود بھی پورا نہیں کر سکتی، ڈالر کی قیمت میں کمی کسی صورت ممکن نہیں ہوگی۔