علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اپنے نصاب میں انسداد بدعنوانی بارے باب شامل کرے گی، ڈاکٹر شاہد صدیقی

جمعہ 18 دسمبر 2015 14:55

پشاور ۔ 18 دسمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔18دسمبر۔2015ء) علامہ اقبال یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہا ہے کہ علامہ اقبال یونیورسٹی اپنے تمام نصابات میں انسداد بدعنوانی بارے باب شامل کرے گی اور قومی احتساب بیورو کے ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر بدعنوانی کے خلاف ملک گیر مہم چلائے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پشاور کیمپس میں علامہ اقبال یونیورسٹی اور نیب خیبر پختونخوا کے باہمی تعاوان سے ” کرپشن معاشرے کا ناسور ہے “ کے عنوان سے منعقدہ تقریری مقابلوں کے موقع پر خطاب کے دوران کیا ۔

انگریزی اور اردو زبان کے تقریری مقابلوں میں پشاور اور ملحقہ قبائلی علاقوں کے سکول کے بچوں نے حصہ لیا اور بدعنوانی کی مختلف شکلوں اور اس کے تدارک کے لئے تجاویز پیش کیں ۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ پوسٹرز مقابلے بھی ہوئے جس میں بچوں نے بدعنوانی کے خلاف بنائے گئے پوسٹرز پیش کئے ۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل نیب خیبر پختونخوا شہزاد سلیم اور اے آئی او یو پشاور کیمپس کے ڈائریکٹر داؤد خٹک کے علاوہ سکولوں کے بچے اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد موجود تھے۔

ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہا کہ بدعنوانی کے برے اثرات کے حوالے سے نوجوانوں کا شعور اجاگر کرنے کے لئے یونیورسٹی کے مختلف شہروں میں قائم تمام دفاتر میں کانفرنسوں کا انعقاد کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی 13 لاکھ افراد کو ان کے گھروں کی دہلیز پر اعلیٰ تعلیم کی سہولت فراہم کر رہی ہے اور ان 13 لاکھ طلباء کے ذریعے بدعنوانی کعے خلاف موثر مہم چلائی جا سکتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت طلباء کی کردار سازی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے اور نصاب میں اس کمی کو محسوس کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا ہے کہ یونیورسٹی کے تمام نصاب میں انسداد بدعنوانی اور کردار سازی کے خصوصی باب شامل کئے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کو چار دیواری تک محدود نہیں رہنا چاہئے بلکہ ان کو معاشرے کے سلگتے ہوئے مسائل کا ادراک کرتے ہوئے ان کے حل کے لئے عملی میدان میں آگے آنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی نے قیدیوں کو پڑھانے کا پروگرام بھی بنایا ہے جس کے تحت قیدیوں کو جیل میں کتابیں مہیا کرنے کے ستاھ ساتھ پڑ ھانے کے لئے اساتذہ کی خدمات بھی فراہم کی جائیں گی جس سے ان کو جیلوں میں مثبت سرگرمیوں کے مواقع ملیں گے مختلف کلاسیں پاس کرنے پر ان کی سزا میں تخفیف ہو گی اور باہر نکل کر وہ معاشرے میں مثبت کردار ادا کرنے کے اہل بن جائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لئے انہوں نے ملک کی چار جیلوں کا دورہ کر کے قیدیوں سے ملاقات کی اور حالات کا جائزہ لیا انہوں نے بدعنوانی کے خلاف نیب کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے بدعنوانی کے خلاف عوام کا شعور اجاگر کرنے اور تدارک کے لئے سیمیناروں اور ورکشاپس کا جو سلسلہ شروع کر رکھا ہے اس کے انتہائی مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں کیونکہ صرف پکڑ دھکڑ سے بدعنوانی کی روک تھام ممکن نہیں ۔

انہوں نے اساتذہ کو ہدایت کی کہ چونکہ وہ طلباء کے لئے ایک نمونہ ہوتے ہیں لہذا وہ جو کچھ پڑھائیں پہلے وہ خود اس کا عملی نمونہ بن جائیں تبھی وہ سبق طلباء کے ذہنوں پر انمٹ نقوش چھوڑے گا ۔ انہوں نے طلباء کو ہدایت کی کہ وہ دیانتداری ، پابندی وقت ، محنت ، سچ اور رواداری کو اپنا شعار بنائیں ، بعد ازاں ڈاکٹر شاہد صدیقی اور ڈائریکٹر جنرل نیب خیبر پختونخوا نے تقریری اور پوسٹر ڈسپلے مقابلوں میں پہلی ، دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے میں بالترتیب تین ، دو اور ایک ہزار روپے کے نقد انعامات اور شیلڈ تقسیم کیں۔

اردو ماقبلوں میں علی حیدر نے پہلی ، سلمان آفریدی نے دوسری اور محسن علی خان نے تیسری پوزیشن حاصل کی اور انگریزی میں شوکت خان نے پہلی ، انعام اللہ خان نے دوسری اور بیشن نے تیسری پوزیشن حاصل کی جبکہ پوسٹرز ڈسپلے مقابلے میں حارث اعظم پہلے ، سحر اعجاز دوسرے اور حسینہ رضیہ اور طیبہ تیسرے نمبر پر رہیں

متعلقہ عنوان :