اسپیشل سیکیورٹی یونٹ کے کمانڈوز نے سال 2015 میں دہشت گردوں کے خلاف 33 آپریشنز میں حصہ لیا

ایس ایس یو کے کمانڈوز دنیا کے کسی بھی ترقی یافتہ ممالک کے پولیس یونٹ سے کم تربیت یافتہ نہیں،ترجمان ایس ایس یو

جمعہ 1 جنوری 2016 22:36

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم جنوری۔2016ء) اسپیشل سیکیورٹی یونٹ سندھ پولیس نے سال2015 کے دوران مقامی پولیس، اینٹی وائلینس کرائم سیل، کاؤنٹر ٹیرررزم ڈپارٹمنٹ کے ساتھ مل کر مختلف مقامات پر33 آپریشنزمیں حصہ لیاجس کے نتیجے میں 17 دہشت گرد مارے گئے اور 95 کالعدم تنظیموں کے دہشت گرد گرفتار کیے گئے۔دہشت گردوں کے خلاف آپریشنز میں 2636 کمانڈوز نے حصہ لیا اوران کے قبضے سے خودکش دھماکوں میں استعمال ہونے والی جیکٹس،بھاری مقدار میں دھماکہ خیز موادوہتھیار کے علاوہ چوری کی گاڑیاں وغیرہ بھی برآمد کی گئیں ۔

ایس ایس یو کے کمانڈوز بشمول خواتین کمانڈوز نے بلدیاتی انتخابات کے دوران حساس مقامات پر امن وامان برقرار رکھنے کے لیے اپنے فرائض انجام دیے جبکہ کراچی شہر میں انسداد پولیو مہم میں حصہ لینے والی ٹیموں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی۔

(جاری ہے)

اسپیشل سیکیورٹی یونٹ کے کمانڈوز نے سال 2015 کے دوران حضرت امام حسین ؓ کے یوم شہادت ، چپ تازیہ اور چہلم کے علاوہ 12 ربیع الاول کے موقع پر ریلیوں، جلوسوں اور مذہبی تقریبات کومؤثر انداز میں تحفظ فراہم کیا۔

اسپیشل سیکیورٹی یونٹ پولیس کا پہلا ادارہ ہے جس میں میرٹ کی بنیاد پر بھرتیوں کے لیے نیشنل ٹیسٹنگ سروسزکے ذریعے بھرتیاں کرنے کا عملی سلسلہ شروع کردیا گیا ہے جبکہ نوکری سے قبل سائیکلوجیکل ٹیسٹ امیدوارں کے لیے ضروری قرار دیا گیا ہے اسپیشل سیکیورٹی یونٹ ملک کا پہلا پولیس کا ادارہ ہے جسے 08 اکتوبر 2015 کو بین الاقوامی ادارہ یونائیٹڈ کنگڈم ایکریٹیڈیشن سسٹم (UKAS) برطانیہ کی جانب سے انسداد دہشت گردی آپریشن، حساس تنصیبات واہم شخصیات کی حفاظت کے لیے کیے جانے والے اقدامات کو بین الاقوامی معیار کا تسلیم کرتے ہوئے (ISO) سرٹیفیکیٹ جاری کیا ۔

اسپیشل سیکیورٹی یونٹ سندھ پولیس میں پہلی مرتبہ اسپیشل ویپن اینڈ ٹیکٹکس( S.W.A.T )ٹیم قائم کردی گئی ہے جس میں شامل کمانڈوز اعلیٰ پیشہ وارانہ مہارت کے حامل ہیں اور وہ دنیا کے کسی بھی پولیس یونٹ سے کم تربیت یافتہ نہیں ہیں۔ اسپیشل سیکیورٹی یونٹ خواتین کمانڈوز سمیت تقریباً 2000 کمانڈوز پرمشتمل ہے۔ افواج پاکستان کی جانب سے ایس ایس یو کے کمانڈوز کو موجودہ سال کے دوران مختلف پیشہ وارانہ تربیت فراہم کی گئیں جس میں ہیلی بورن کورس بمقام ہیڈ کوارٹرایس ایس جی تربیل، ایمفیےس ٹیکٹیکل واٹر مین شپ کورس موسیٰ کمپنی ایس ایس جی منگل شامل ہیں۔

اس کے علاوہ پاک فوج کے ٹرینر نے ایس ایس یو کے کمانڈوز کو کثیرالمقاصددور مار کرنے والے ہتھیاروں 12.7 اینٹی ایئر کرافٹ گن (12.7 Anti - Aircraft Gun)کے استعمال سے متعلق ایس ایس یو کے ہیڈ کوارٹر میں تربیت فراہم کی ۔ یہ ہتھیارباآسانی دہشت گردوں کے ٹھکانوں ، بنکرز وغیرہ جیسی کمین گاہوں کو دور سے باآسانی نشانہ بنا سکتے ہیں۔یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ایس ایس یو کے 02 (S.W.A.T) کمانڈوز نارتھ کیرولینا امریکہ (North Carolina America)سیشارپ شوٹر آبزرور کورس (Sharp Shooter Observer Course) مکمل کرکے واپس آچکے ہیں۔

ایس ایس یو نے ہوسٹائل انوائرنمنٹ اویئرنیس ٹریننگ(H.E.A.T) پروگرام آرمی پبلک اسکول پشاور پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد شروع کیا ہے جس کے ذریعے موجودہ سال 2165 سے زائد مختلف سرکاری ونجی اداروں، اسکولوں، کالجوں سے تعلق رکھنے والے افسران ، ملازمین ، اساتذہ، طالبعلم، صحافیوں وغیرہ کو اچانک ہنگامی صورت حال پیدا ہونے کی صورت میں بہتر انداز میں نمٹنے کے لیے احتیاطی تدابیر سے آگاہ کیا گیا۔

پاکستان میں پہلی مرتبہ ایس ایس یو کی جانب سے انٹرنیشل پولیس ایسوسی ایشن (IPA) کے تعاون سے شہید بینظیر بھٹو ایلیٹ پولیس ٹریننگ سینٹر رزاق آباد میں نشانہ بازی کے مقابلے منعقد کیے گئے۔ سال 2015 کے دوران SSU کے کمانڈوزنے حساس مقامات واہم شخصیات کی حفاظت کو مؤثر انداز میں سرانجام دیا جس کی وجہ سے کوئی ناخوشگوار واقع پیش نہیں آیا۔ ایس ایس یو کی جانب سے سیکیورٹی سے متعلق عوام کا اعتماد بحال کرنے اور یکجہتی کے لیے مختلف موقعوں پر کراچی شہر میں فلیگ مارچ بھی کیے گئے۔

متعلقہ عنوان :