وفاقی محکموں جانب سے بلوچستان کے بے روزگارنوجوانوں کو انٹرویو کیلئے کوئٹہ کی بجائے اسلام آباد اور کراچی طلب کرنا ناانصافی ہے ،سینیٹرمیرکبیراحمد

محکمہ داخلہ کے تحت پاسپورٹ آفس کوئٹہ کی چند اسامیوں کیلئے این ٹی ایس میں کامیاب امیدواروں کو انٹرویوکیلئے کراچی طلب کرنا بے روزگارامیدواروں پراضافی معاشی بوجھ ہے،چئیرمین قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ

جمعہ 15 جنوری 2016 22:56

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔15 جنوری۔2016ء) نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ سینیٹرمیرکبیراحمدمحمدشہی نے کہاہے کہ وفاقی محکموں کی جانب سے بلوچستان کے بے روزگارنوجوانوں کو انٹرویو کیلئے کوئٹہ کی بجائے اسلام آباد اور کراچی طلب کرنا ناانصافی ہے محکمہ داخلہ کے تحت پاسپورٹ آفس کوئٹہ کی چند اسامیوں کیلئے این ٹی ایس میں کامیاب امیدواروں کو انٹرویوکیلئے کراچی طلب کرنا بے روزگارامیدواروں پراضافی معاشی بوجھ ہے ان خیالات کااظہارانہوں نے سینیٹ اجلاس میں پوائنٹ آف آرڈر پرکیا میرکبیراحمدمحمدشہی نے کہاکہ گزشتہ ماہ وفاقی محتسب بلوچستان کی خالی اسامیوں کے لیے بھی ٹیسٹ اورانٹرویو اسلام آباد میں منعقد ہوئے جس میں کئی امیدوار معاشی مسائل کے باعث شرکت نہ کرسکے اوراب 28جنوری کو پاسپورٹ آفس کوئٹہ کی چند خالی اسامیوں کیلئے انٹرویو کراچی میں منعقد کیے جارہے ہیں جو تشویشناک امر ہے ہوناتویہ چاہیے کہ متعلقہ افسران کو کوئٹہ میں انٹرویو لینے کاپابند بنایاجاتامگرافسوس چند اسامیوں کیلئے درجنوں امیدواروں کو ہزاروں روپے خرچ کرکے کراچی جاناپڑیگاسینیٹ وفاقی محکموں کوپابند بنائے کہ بلوچستان کے ٹیسٹ اورانٹرویو کوئٹہ میں منعقد کیے جائیں جس پر چیئرمین سینیٹ نے وفاقی وزیر شیخ آفتاب کو اس وقت وزارت داخلہ کی نمائندگی کررہے تھے کوہدایت کی کہ وہ مسئلے کے حل کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائیں ۔