عمران فاروق قتل کیس ،گرفتارملزم معظم علی کو( کل )انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جائے گا، ملزم خالد شمیم اور محسن علی کے اعترافی بیانات ریکارڈ کرنے کے بعد عدالت نے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج رکھا ہے

اتوار 17 جنوری 2016 18:14

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17جنوری۔2016ء) ایم کیو ایم کے رہنما عمران فاروق قتل کیس میں گرفتارملزم معظم علی کوچودہ روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر کل (پیرکو) انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جائے گا، ملزم خالد شمیم اور محسن علی کے اعترافی بیانات ریکارڈ کرنے کے بعد عدالت نے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں بھیج رکھا ہے،تفصیلات کے مطابق عمران فاروق قتل کیس میں گرفتار ملزمان معظم علی کا چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ (پیر کو)ختم ہو جائے گا، ملزم کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر ایک کے جج کوثر عباس زیدی کے سامنے پیش کیا جائے گا جہاں ایف آئی اے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرے گی، عمران فاروق قتل کیس کی ڈائریکٹر ایف آئی اے انسداد دہشتگردی ونگ مظہر کاکا خیل کی سربراہی میں قائم جے آئی ٹی تفتیش کر رہی ہے جبکہ عمران فاروق کے قتل کا مقدمہ بھی ایف آئی اے انسداد دہشتگردی ونگ اسلام آباد میں درج کیا گیا ہے، مقدمے میں ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین ، محمد انور اور افتخار حسین کے نام بھی شامل ہیں،ملزم خالد شمیم اور محسن علی اپنا اعترافی بیان مجسٹریٹ کو ریکارڈ کروا چکے ہیں جس کے بعد انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوایا گیا ہے جبکہ ملزم معظم علی نے اعترافی بیان ریکارڈ کرانے سے انکار کر رکھا ہے جس کی وجہ سے ایف آئی اے کو عبوری چالان کی تیاری میں مشکلات کا سامناہے۔

متعلقہ عنوان :