اقتدار کیلئے رسہ کشی، شہرقائدکچرا کنڈی اورغلاظت کاڈھیربن گیا

بدبو دار سڑکیں، گندی گلیاں ، ابلتے ہوئے گٹر کراچی انتظامیہ کے ساتھ ساتھ سندھ سرکار بھی بے خبر،شہریوں کا اعلیٰ عدلیہ اور وفاقی حکومت سے نوٹس لینے کا مطالبہ

ہفتہ 23 جنوری 2016 14:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 جنوری۔2016ء) اندھیر نگری چوپٹ راج ، شہری بے بس اور لاچار۔ سندھ سرکاربے فکر پاکستان کا سب سے بڑا شہر اور صوبہ سندھ کا دارلحکومت کراچی انتظامیہ کی غفلت کے باعث کچرا کنڈی اور غلاظت کا ڈھیربن گیا۔شہریوں نے اعلیٰ عدلیہ اور وفاقی حکومت سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے چھ بڑے اضلاع میں جگہ جگہ پھیلی گندگی شہریوں کا جینا عذاب کرنے لگی ہے۔

ابلتے ہوئے گٹر ، گندے پانی کے جوہڑ اسپتال اور اسکول کے ساتھ ساتھ بنی کچرا کنڈی علاقے میں بیماریاں پھیلا رہی ہے۔ضلع جنوبی کا حال بھی کچھ جدا نہیں ہیں ۔ صدر کے علاقے میں گھروں کے ساتھ ساتھ کچرے کے بڑے بڑے ڈھیر موجود ہیں ۔ تعفن زدہ گلیوں میں لوگوں کا آنا جانا دشوارہوگیا ہے۔

(جاری ہے)

ضلع کورنگی کے رہائشی گھر کا دروازہ کھولتے ہی بچوں کا استقبال گٹر کا پانی کرتا ہے۔

شہری بند گٹر خود ہی کھولنے کی کوشش کرتے ہیں۔ضلع سینٹرل میں نارتھ کراچی کی بدبو دار گلیوں میں ابلتے ہوئے گٹروں کے پانی سے بچنے کے لئے لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت چھوٹی چھوٹی نالیاں بنا لی ہیں۔ ضلع ویسٹ میں کچرے کے ڈھیر پر کوؤں کا ڈیرا ہے۔ ساتھ ساتھ جانور بھی کچرے کی ڈھیر کی وجہ سے رہائشی علاقے کا رخ کر لیتے ہیں۔صوبائی حکومت اور کراچی انتظامیہ نے خاموشی کا روزہ رکھ لیاہے۔شہریوں نے اعلیٰ عدلیہ اور وفاقی حکومت سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :