ایسا نہ ہوکہ سندھ حکومت کے خلاف کراچی سے شروع ہونے والا احتجاج پورے سندھ میں پھیل جائے،عارف خان ایڈوکیٹ ،رکن رابطہ کمیٹی

پاکستان کے آئین کے مطابق مقامی حکومتوں کو اختیار دیاجائے، فیصل سبزواری، رکن سندھ اسمبلی

منگل 16 فروری 2016 22:36

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 فروری۔2016ء) متحدہ قومی موومنٹ کے زیراہتمام منگل کے روز حسن اسکوائر چورنگی پر بین الاقوامی مارکیٹ میں پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کے باوجو د ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کمی نہ ہونے ، بجلی و گیس کی لوڈشیڈنگ اور گھریلوں صارفین پر عائد بجلی وگیس کے ٹیکسوں میں کمی نہ کرنے کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔

احتجاجی مظاہرے میں نوجوانوں ، بزرگوں اور خواتین نے کثیر تعداد میں شرکت کی اس موقع پر شرکاء نے سندھ حکومت کی نااہلی اور کراچی کو اختیارات دینے کے حوالے سے پرجوش نعرے لگائے ۔ احتجاجی مظاہرے کے شرکاء نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ’’پبلک ٹرانسپورٹ بحال کرو ‘‘’’کے فور منصوبے پر کام کرو ، نااہل حکومت ہائے ہائے کے نعرے اور مطالبات تحریر تھے۔

(جاری ہے)

احتجاجی مظاہرے کے شرکاء سے ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے رابطہ کمیٹی کے رکن عارف خان ایڈوکیٹ نے کہاکہ کراچی کے عوام کو ان کا حقوق نہیں دیا گیا تو وہ اپنا حق چھیننا جانتے ہیں ایسا نہ ہوکہ کراچی سے شروع ہونے والا احتجاج پورے سندھ میں پھیل جائے۔ انہوں نے کہاکہ کراچی کی عوام بزرگوں، ماؤں بہنوں کا یہ اجتماع اس بات کی عکاسی کررہا ہے کہ تمہیں کراچی کے بلدیاتی اداروں کے منتخب نمائندوں کو اختیارات دینا ہوگا ۔

انہوں نے کہاکہ پی پی حکومت کراچی کے عوام سے ٹیکس کی مد میں حاصل ہونے والے روپے سے اپنا خزانہ بھر رہے ہیں۔ حق پرست رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی نے کہا کہ 05؍ دسمبر کو کراچی سمیت سندھ کے شہری عوام نے قائد تحریک الطاف حسین کے نامزد کردہ حق پرست بلدیاتی امیدواروں کو بھاری اکثریت سے کامیاب کروایا کر یہ ثابت کردیا کہ اب سندھ سے موروثی سیاست ختم ہوتی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی متعصبانہ حکومت کراچی کے بلدیاتی اداروں کو اختیارات نہیں دینا چاہتی تو ہم بھی کراچی کے بلدیاتی اداروں کو بھرپور قانونی و آئینی جنگ کے ذریعے کراچی کو اختیار دلوا کر رہیں گے۔ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہاکہ کراچی وفاق کو 23سو ارب ٹیکس کی مد میں دیتا ہے مگر بدلے میں کراچی کو 23روپے بھی نہیں ملتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پوری دنیا میں پیٹرول کی قیمتوں میں کمی ہورہی ہیں مگر پاکستان میں پیٹرولم منصوعات کی قیمتوں میں جائز کمی نہیں ہورہی ہے جبکہ پیٹرول کی قیمتیں کم ہونے کے باوجود کے الیکڑک بجلی کے بلوں میں مسلسل اضافہ کر تی چلی آرہی ہے۔انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت کراچی کے شہریوں سے پانچ ارب روپے سالانہ ٹیکس کی مد میں بجلی کے بلوں سے حاصل کر تی ہے۔

انہوں نے کہاکہ پیٹرول کی قیمتوں میں کمی، بجلی اور پانی کی فراہمی کے لئے وفاقی حکومت فوراً ایکشن لے اگر کراچی کے شہریوں نے سول نافرمانی کا فیصلہ کرلیا تو سندھ حکومت کا رہنا مشکل ہو جائے گا۔ حق پرست رکن سندھ اسمبلی فیصل سبزواری نے کہا کہ ہم کراچی کو اختیارات دلوا کر رہیں گے ، پانی و بجلی گیس کی فراہمی یقینی بنائیں گے اور شہر کراچی کے حقوق کی حفاظت کرتے آئے ہیں اور کرتے رہیں گے ۔

انہوں نے کہاکہ شہر کراچی کو کسی نے نہیں اپنایا چاہئے وفاقی یا صوبائی حکومت ہ انہیں پنجاب کے علاوہ کچھ نہیں سوجھتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے آئین میں واضح طو رپر لکھا ہے کہ وفاقی ، صوبائی اور مقامی حکومتیں ہوں گی اور آئین میں لکھا ہے شہر کی گلیوں ،محلوں کو اختیار دیاجائے گا لیکن جب اختیار دینے کی بات آتی ہے تو وزیراعلیٰ کہتے ہیں کہ یہ ہماری مرضی ہے کہ ہم اختیار دیں یا نہ دیں ۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں پتہ ہے کہ آپ کو کراچی شہر سے کتنا لگاؤ ہے یہی وجہ ہے کہ جب 2013ء کے انتخابات ہورہے تھے تو کراچی میں لیاری سے پیپلزپارٹی نہیں لیاری کے غنڈے اور گینگسٹر آپ نے اراکین اسمبلی بنا ئے تھے اور شکریہ ادا کیا تھا لیکن ہم سے زیادتی کا یہ سلسلہ آج کا نہیں جب پیپلزپارٹی کی پہلی حکومت آئی تھی اس وقت سے لیکر کراچی والوں کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے اور اس لئے کراچی والے آج سڑکوں پر ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ سندھ اسمبلی جعلی مینڈیٹ اور جعلی حلقہ بندیوں کی بنیاد پرموجود ہے اور جعلی طریقے سے قابض ہے ، ہم سندھ اسمبلی کے باہر کھڑے ہوکر بھی مظاہرہ کریں گے اور پوچھیں گے کہ کیوں آپ 75% فیصد کما کر دینے والا شہر کراچی کو آپ 05% فیصد وسائل بھی نہیں دیتے۔ اس موقع پر حق پرست رکن سندھ اسمبلی ہیر سوھو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت کراچی کو مفتوحہ شہر سمجھ کر اسے لوٹنے پر لگی ہوئی ہے جبکہ شہر کراچی پورے ملک کو چلاتا ہے لیکن اسی شہر کو اس کے جائز حقوق سے محروم کیا جارہا ہے اور اس کے اختیارات پر مسلسل ڈاکہ ڈالا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی پی پی کی ناعاقبت اندیش حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو کراچی کے عوام ملک کو پالنے والے اس شہر کو بند کرکے اپنے جائز حقوق منوانے پر مجبور ہونگے۔ نامزد حق پرست ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے موہنجوداڑو کو اپنا موڈل بنا رکھا ہے اور اسی لئے پی پی پی حکومت کراچی کو بھی رفتہ رفتہ موہجوداڑو میں تبدیل کرتی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 05؍ دسمبر 2015ء کو بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی اپنی بدترین شکست کا بدلہ کراچی کے بلدیاتی اداروں کے اہم محکموں کو بلدیہ اعظمی کراچی سے چھین کر سندھ حکومت میں شامل کرکے لے رہی ہے تاکہ بلدیاتی نمائندوں کے ہونے کے باوجود کراچی کے عوام کے مسائل حل نہ ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تمام جماعتیں بلدیاتی انتخابات سے قبل تو کراچی کے عوام کے مسائل حل کرنے کے دوعوے کرتی رہی لیکن ان میں سے کوئی سیاسی و مذہبی جماعت کراچی کے حقوق کے لئے آواز تک بلند نہیں کررہی۔