’’پیپلز پارٹی کے آرمی چیف سے متعلق آصف زرداری سے منسوب بیان سے لا تعلقی کے بعد خرم وٹو مشکل میں پھنس گئے؟‘‘

پارٹی کی طرف سے آصف زرداری کے بیان کی تردید کا علم نہیں ،منتخب ایم پی اے ہوں ،سب کچھ مشاورت سے ہی کیا ہے ‘ خرم جہانگیر وٹو

بدھ 24 فروری 2016 22:46

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 فروری۔2016ء) ’’پیپلز پارٹی کی طرف سے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے سابق صدر آصف زرداری سے منسوب بیان سے لا تعلقی کے بعد پنجاب اسمبلی میں اسی تناظر میں قرارداد جمع کرانے والے پارٹی کے رکن اسمبلی خرم جہانگیر وٹو مشکل میں پھنس گئے ‘‘؟۔پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماؤں خورشید شاہ اور قمر زمان کائرہ کی طرف سے جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے آصف زرداری سے منسوب بیان سے لا تعلقی اور اس کی تحقیقات کے اعلان پر پنجاب اسمبلی میں اسی تناظر میں قرارداد جمع کرانے والے پارٹی کے رکن اسمبلی خرم جہانگیر وٹو سے موبائل فون پر رابطہ کیاگیا تو انہوں نے کہا کہ ابھی تک مجھے پارٹی کی طرف سے آصف زرداری کے بیان کی تردید کا علم نہیں ہو سکا۔

(جاری ہے)

لیکن جنرل راحیل شریف کے بارے میں عوام کے جذبات یہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف حکومت ویسے بھی ایسے آدمی کو ہٹا دیتی ہے جوکام کر رہا ہوتا ہے ۔ انہوں نے قراردادجمع کرانے کے حوالے سے پارٹی سے مشاورت کے سوال کے جواب میں کہا کہ میں منتخب رکن اسمبلی ہوں ۔ اور ’’ سب کچھ مشاورت سے ہی کیا ہے ‘‘ ۔یاد رہے کہ خرم جہانگیر وٹو کی طرف سے گزشتہ روز پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں قرارداد جمع کرائی گئی تھی جسکے متن میں آصف علی زرداری کے بیان کے تناظر میں وفاقی حکومت سے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

تاہم اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ اور مرکزی رہنما قمر زمان کائرہ نے نیشنل پریس کلب کے دورہ کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری سے منسوب بیان درست نہیں اور تحقیقات کی جارہی ہیں یہ کہ بیان کہاں سے جاری کیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :