ساڑے تین سال التواء کا شکار چولستان میں نظرثانی شدہ تخمینہ جات کے تحت 7واٹر سپلائی سکیموں کی منظوری

بدھ 9 مارچ 2016 20:52

بہاولپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔09 مارچ۔2016ء)ساڑے تین سال التواء کا شکار رہنے والی بہاول پور کے علاقہ چولستان میں نظرثانی شدہ تخمینہ جات کے تحت 7واٹر سپلائی سکیموں کی منظوری دے دی گئی جن پر ساڑھے 18کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ ان منصوبوں کی منظوری یہاں ایڈیشنل کمشنر کی زیر صدارت منعقدہ ڈویژنل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں دی گئی۔

اجلاس میں مختلف محکموں کے سپرنٹنڈنگ انجینئرز اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نظر ثانی شدہ بجٹ کے مطابق واٹر سپلائی سکیموں کو جلد مکمل کیا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو صاف پانی کی سہولت میسر ہو سکے۔ واٹر سپلائی سکیم سوریاں پر ڈھائی کروڑ روپے ، چائی والہ پر 2کروڑ 90لاکھ روپے، بھائی خان والہ پر 2کروڑ 60لاکھ روپے اور خیر باڑہ پر 3کروڑ44لاکھ روپے خرچ ہوں گے۔

(جاری ہے)

اسی طرح واٹر سپلائی سکیم شاہی والہ پر 2کروڑ53لاکھ روپے، کابل والہ پر 1کروڑ57لاکھ روپے اور بھین والہ پر 3کروڑ روپے سے زائد لاگت آئے گی۔ ایڈیشنل کمشنر نے ہدایت کی کہ ان سکیموں کو جلد از جلد مکمل کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں تاکہ شدید گرمیوں سے قبل لوگوں کو صاف اور میٹھا پانی میسر ہو سکے یاد رہے کہ یہ سکیمیں تقریبا 26 ماہ پی اینڈ ڈی لاہور میں منظوری کے لیے پڑی رہی اس کے بعد آٹھ ماہ کمشنر بہاول پور کی میز پر منظوری کی منتظر رہی اور پھر اس کے بعد چھ ماہ تک ٹائم ایکسٹینشن کے لیے ایس ای پبلک ہیلتھ کے پاس رہی اس منصوبے کی افادیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس منصوبہ سے گریٹر چولستان کے 80 فیصد علاقہ صاف پانی سے مستعفید ہو سکتا ہے ۔

اجلاس میں قائد اعظم سولر پارک میں چینی ماہرین کے رہائشی علاقہ میں چاردیواری تعمیر کرنے کے منصوبہ کی بھی منظوری دے دی گئی جس پر 6کروڑ 34لاکھ روپے لاگت آئے گی۔