تحفظ حقوق نسواں بل شریعت اور آئین سے متصادم ہے ،یہ مغربیت سے بھرا ہوا ہے ،حکومت نے اس پر دینی جماعتوں سے کوئی مشاورت نہیں کی

اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی کی قاری خلیل بندھانی کے انتقال پر تعزیت اور کارکنوں سے گفتگو

بدھ 23 مارچ 2016 21:36

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔23 مارچ۔2016ء ) اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی نے کہا ہے کہ تحفظ حقوق نسواں بل شریعت اور آئین سے متصادم ہے حقوق نسواں بل اسلام سے کھوکھلا اور مغرب سے بھرا ہوا ہے ہم نے اس بل کو یکسر مسترد کردیا ہے حکومت کو چا ہئے کہ آئین اور تعلیم کے تقاضوں کو پورا کرے ۔ وہ بدھ کو جامعہ اشرفیہ سکھرقاری خلیل احمد بندھانی کے انتقال پر انکے صاحبزادے مولانا قاری جمیل احمد بندھانی سے تعزیت اور کارکنوں سے بات چیت کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سابق وزیر بلوچستان حاجی عین اﷲ شمسی ، حاجی محمد نواز کاکا , حاجی محمد حنیف , مفتی شفیع انڈھڑ , مولانا سعود افضل ہالیجوی ، مولانا الہی بخش ٹانوری , قاری لیاقت علی مغل , مولانا حسین ناصر دیگر بھی موجود تھے مولانا محمد خان شیرانی نے کہا کہ حقوق نسواں بل کے حوالے سے حکومت نے دینی جماعتوں اور اسلامی نظریاتی کونسل کے ساتھ کوئی مشاورت نہیں کی ہے موجودہ حکومت مغرب کے اشاروں پر سر تسلیم خم کردیتی ہے دینی جماعتیں اسلامی ملک پاکستان میں مغربی تہذیب کو کسی صورت مسلط نہیں ہونے دینگے مغربی تہذیب اسلام پر حملہ آور ہے عالم کفر متحد ہو کردین اسلام کے خلاف گھناؤنی سازش کررہاہے حکمرانوں کو سوچنا چائیے کی وہ خدا پرستی کررہے ہیں یہ حوا پرستی کررہے ہیں مسلم لیگ ن کی غلط پالیسوں کی وجہ سے ملک پاکستان کمزور ہورہا ہے آج ملک بھر میں یوم پاکستان منایا جارہا ہے حکمران ہوش کے ناخن لیں ہماری مسلح افواج ملک کی سرحدوں کی حفاظت اور امن کے قیام کے لئے کام کررہی ہے اس موقع پر انہوں نے پاکستان کی سلامتی , خوشحالی , تعمیر و ترقی کے لئے قاری خلیل احمد بندھانی کی مغفرت کے لئے دعا بھی کرائی ۔