علم و تحقیق اور سائنس کے میدان میں مسلمانوں کا حصہ بہت کم ہے، سائنس و تحقیق کے جدید اداروں کے قیام کی ضرورت ہے،فکرو تدبراور سوال کر کے تحقیق میں نمایاں کارنامے سرانجام دیئے جا سکتے ہیں

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی ڈاکٹر احسن اقبال کا پاکستان انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ اپلائیڈسائنسزکی تقسیم اسناد کی تقریب سے خطاب

جمعرات 14 اپریل 2016 14:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔14 اپریل۔2016ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی ڈاکٹر احسن اقبال نے کہا ہے کہ علم و تحقیق اور سائنس کے میدان میں مسلمانوں کا حصہ بہت کم ہے، سائنس و تحقیق کے جدید اداروں کے قیام کی ضرورت ہے،فکرو تدبراور سوال کر کے تحقیق میں نمایاں کارنامے سرانجام دیئے جا سکتے ہیں۔ وہ جمعرات کو پاکستان انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ اپلائیڈسائنسزکی تقسیم اسناد کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی قوموں کی زندگی میں بنیادی کردار ادا کر رہی ہے، موجودہ دور میں ٹیکنالوجی انسانی زندگی کا طرز عمل اور ترقی کا پیمانہ تبدیل کر رہی ہے، صنعتی انقلاب نے قوموں کے عروج و زوال میں اہم کردار ادا کیا، ٹیکنالوجی نے انسانی زندگی میں انقلاب برپا کر دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کی علمی روایات کو اپنا کر یورپ ترقی یافتہ بن گیا جبکہ ہم مسلمان سائنسدانوں کے علوم سے روگردانی کرکے زوال پذیر ہوئے، جدید تحقیق کیلئے مسلمان سائنسدانوں نے اہم کارنامے سر انجام دیئے۔

انہوں نے کہا مطالعہ اور مشاہدہ کر کے استدلال کو اپنانا چاہیے،بصارت والوں کیلئے اللہ نے نشانیاں بنا دی ہیں، انسان اپنے تدبر اور بصیرت سے ان نشانیوں سے مستفید ہو سکتا ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ علم و تحقیق اور سائنس کے میدان میں مسلمانوں کا حصہ بہت کم ہے، سائنس و تحقیق کے جدید اداروں کے قیام کی ضرورت ہے،فکرو تدبراور سوال کر کے تحقیق میں نمایاں کارنامے سرانجام دیئے جا سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :