امریکا نے فحش ویب سائٹس کو عوامی صحت کے لیے خطرہ قراردیدیا

یہ ایک جرات مندانہ فیصلہ ہے، جس سے کچھ لوگ متفق نہیں ہوں گے،گونریوٹاہ نے قراردادپر دستخط کردیئے

بدھ 20 اپریل 2016 19:52

امریکا نے فحش ویب سائٹس کو عوامی صحت کے لیے خطرہ قراردیدیا

لاس اینجلس(اُردو پوائنٹ اخاُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 اپریل۔2016ء) یوٹاہ امریکا کی وہ پہلی ریاست بن گئی ہے جہاں فحش مواد (پورنوگرافی) کو عوامی صحت کے لیے خطرہ قرار دے دیا گیا۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ریاست کے گورنر گیری ہربرٹ نے اس حوالے سے قرارداد پر دستخط کے بعد کہا کہ پورنوگرافی کا مسئلہ روز بروز بڑھتا جارہاہے، جس سے لوگوں بالخصوص نوجوانوں کو بچانے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ کئی طرح سے نقصان دہ ہے۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ اس بِل کے بعد اس حوالے سے کھلی بحث کا آغاز ہوگا، جس سے پورنوگرافی کے خطرات پر روشنی ڈالی جاسکے گی۔ریاست کی مقننہ نے رواں سال کے اوائل میں یہ قرارداد کی منظوری دی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ معاشرتی اور کمیونٹی کی سطح پر اس سلسلے میں تعلیم دینے، اس کے پھیلاؤ کو روکنے، اس پر تحقیق کرنے اور پالیسی بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ریاست اور ملک کے شہریوں کے لیے فحاشی کی اس نقصان دہ وبا کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔

(جاری ہے)

گیری ہربرٹ کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اس بات کا بخوبی اندازہ ہے کہ یہ ایک جرات مندانہ فیصلہ ہے، جس سے کچھ لوگ متفق نہیں ہوں گے لیکن پورنوگرافی کا عوامی صحت کے لیے خطرہ ہونا ایک حقیقت ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ نوجوانوں کو یہ بھی بتانا چاہتے ہیں کہ فحاشی کی لت کے کئی نفسیاتی اور جسمانی نقصانات بھی ہیں۔یوٹاہ سے ریپبلکن سینیٹر ٹوڈ ویلر نے بھی بِل کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی پر پابندی عائد نہیں کر رہے اور نہ ہی رقم خرچ کر رہے ہیں، بلکہ اس قرارداد کا مقصد یہ ہے کہ ریاست کے عوام فحش مواد کے پھیلاؤ کو روکنے میں ہماری مدد کریں۔

بالغان کی تفریحی صنعت کے ایک بڑے گروپ نے اس قانون کو ’فرسودہ اخلاقیات کا قانون‘ قرار دیا۔تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اس قدم سے امریکا کی دیگر ریاستوں کے لیے اس طرح کے اقدام کے راستے کھلیں گے۔

متعلقہ عنوان :