باقاعدہ ورزش دماغ کو توانا اور ذہنی امراض کو دور کرتی ہے، ماہرین

جمعہ 6 مئی 2016 16:53

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 مئی۔2016ء)ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ باقاعدہ ورزش نہ صرف دل، دورانِ خون اور دیگر اعضا پر مثبت اثر ڈالتی ہے بلکہ اس سے دماغ بڑا ہوتا ہے اور یادداشت بہتر ہوتی ہے۔امریکا میں یونیورسٹی آف کینٹکی نے 50 اور 60 کے عشرے کے 30 خواتین اور مردوں کو شامل کیا اور انہیں دوڑنے کی مشین پر ورزش کراکران کے پھیپھڑوں اور دل کا جائزہ لیا۔

(جاری ہے)

ان 30 خواتین و حضرات میں سے بعض کو ورزش کرائی گئی اور کچھ نے دوڑ نہیں لگائی جس کے بعد ان کے دماغ کے اسکین لیے گئے اور ان کا تفصیلی مطالعہ کیا گیا۔ماہرین نے دیکھا کہ جن افراد نے ورزش کی تھی ان کے دماغ میں خون کا بہا بہت بہتر دیکھا گیا اور جنہوں نے دوڑنے کی بجائے تیز قدموں سے واک کی ان کے دماغ میں بھی مثبت تبدیلیاں نوٹ کی گئی تھیں جس کی وجہ یہ ہے کہ ورزش سے دماغ کو بھرپور آکسیجن ملتی ہے جس سے دماغی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ باقاعدہ ورزش الزائیمر، ڈیمنشیا اور دیگر دماغی و ذہنی امراض کو روک کر بڑھاپے میں بھی دماغ کو جوان رکھتی ہے۔ یہاں تک کہ ورزش سے دماغ میں نئے خلیات(سیلز)بنتے ہیں جو بڑھاپے میں بھول اور نسیان کو قریب نہیں آنے دیتے۔