سعودی عرب ،غیر آباد اراضی پر سالانہ ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ

منگل 10 مئی 2016 19:43

سعودی عرب ،غیر آباد اراضی پر سالانہ ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ

جدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10 مئی۔2016ء) سعودی عرب نے غیر آباد اور غیر ترقی یافتہ اراضی پر سالانہ 2.5 فیصد ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سے سلسلے میں قانون سازی کر لی گئی ہے۔ سعودی عرب کی ہاوٴسنگ کی وزارت نے اپنے ٹویٹر اکاوٴنٹ پر بتایا ہے کہ اس ٹیکس کی شرح افراد یا اداروں کے زیر قبضہ اراضی کی کل مالیت کے ڈھائی فی صد کے مساوی ہوگی۔

وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے شہری علاقوں میں غیرترقی یافتہ اراضی کے مالکان نے اس کو کئی برس سے خالی چھوڑا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

وہ ان کی قیمتیں بڑھنے کا انتظار کرتے رہے ہیں یا خالی پلاٹوں کی قیاس آرائی پر خرید وفروخت کر رہے ہیں۔سعودی عرب نے گذشتہ ماہ ہی تیل کے بجائے دوسرے شعبوں پر اپنی معیشت کو استوار کرنے کے لیے اصلاحات کا اعلان کیا ہے۔اس کے تحت مملکت کی بڑی تیل کمپنی سعودی آرامکو کے حصص فروخت کیے جارہے ہیں۔غیر استعمال شدہ اراضی پر ٹیکس کی تجویز پر گذشتہ سال مارچ میں پہلی مرتبہ غور کیا گیا تھا۔ ماہرین معیشت کے مطابق بڑے شہروں کے گرد ونواح میں غیر آباد پڑی اراضی پر ٹیکس عاید کیے جانے کے بعد حکومت کو سالانہ تیرہ ارب ڈالرز تک آمدن متوقع ہے۔

متعلقہ عنوان :