31 صنعتی صارفین 114 ارب کے بقایاجات کے ساتھ سوئی سدرن گیس کمپنی کے ڈیفالٹرنکلے

ڈیفالٹر صارفین میں کے الیکٹرک 60 ارب، واپڈا 4ارب اور پاکستان سٹیل 41 ارب کے ساتھ سرفہرست کراچی اور سکھر کے 8صنعتی صارفین کی 3کروڑ 42لاکھ کی گیس چوری ، 1530صنعتی صارفین نے 13ارب کی گیس چوری کی،4519صنعتی صارفین کے ذمہ 93ارب کے بقایا جات واجب الادا ہیں، وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کا دستا ویزی رپورٹ میں انکشاف

اتوار 15 مئی 2016 13:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 مئی۔2016ء) وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل نے انکشاف کیا ہے کہ 31مارچ 2016 تک سوئی سدرن گیس کمپنی کے 31ڈیفالٹ کرنے والے صنعتی صارفین کے ذمہ 114 ارب کے بقیاجات واجب الادا ہیں جن میں کے الیکٹرک کے 60 ارب، واپڈا کے 4ارب اور پاکستان سٹیل کے 41 ارب شامل ہیں، کراچی اور سکھر کے 8صنعتی صارفین کی جانب سے 3کروڑ 42لاکھ کی گیس چوری کی، سوئی نادرن گیس 1530صنعتی صارفین کی جانب سے 2009-10 سے 2015-16 تک 13ارب کی گیس چوری کی،4519صنعتی صارفین کے ذمہ 93ارب کے بقایا جات واجب الادا ہیں۔

وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کی ایک دستا ویزی رپورٹ کے مطابق 31مارچ 2016تک کراچی، حیدر آباد، سکھر، کوئٹہ کے 82صنعتی صارفین کی جانب سے 152.08ملین رقم کی عدم ادائیگی کی وجہ سے سوئی سدرن گیس کمپنی نے ان کے کنکشن منقطع کئے، ڈیفالٹ کرنے والے صنعتی صارفین میں کراچی 73، حیدر آابد کے 4،سکھر کا 2 اور کوئٹہ کے 3 صارفین شامل ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق کراچی کے 7صنعتی صارفین نے مالی سال 2015-16 میں 38538 ایم ایف سی گیس چوری کی جس کی لاگت 3کروڑ 42 لاکھ ہے جبکہ ان سے اب تک 39 لاکھ کی ریکوری کی گئی ہے۔

سکھر کے ایک صنعتی صارفی نے 17600 روپے کی گیس چوری کی، مجموعی طور پر کراچی اور سکھر کے 8صنعتی صارفین نے 3 کروڑ 42 لاکھ کی گیس چوری کی جن سے 39لاکھ کی ریکوری کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق 31 مارچ 2016 تک ڈیفالٹ کرنے والے 31 صنعتی صارفین کے ذمہ کل 114.5 ارب واجب الادا ہیں، جن میں کے الیکٹرک کے 60 ارب، واپڈا کے 4 ارب، پاکستان سٹیل کے 41 ارب، آئی پی پی کے 5 ارب، کیپٹو پاور کے 2 ارب، سی این جی کے سیکٹرے10 صارفین کے 200 ملین اور جنرل انڈسٹری کے 23ملین شامل ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان سٹیل سے 41ارب، ڈی ایچ اے ڈی سالینیشن پلانٹ(آئی پی پی) سے 2 ارب جبکہ حسین انڈسٹری سے 122 ملین کی ریکوری کیلئے عدالت میں پٹیشن دائرکی گئی ہیں۔ سوئی نادرن گیس پائپ لائن کی جانب سے جاری اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2009-10 سے 2015-16 تک کیپٹو پاور، کیپٹو ٹیکسٹائل، سی این جی اور جنرل انڈسٹری کے کل 1530صنعتی صارفین کی جانب سے 23608 ایم ایم سی ایف کی گیس چوری کی گئی جس کی لاگت 13 ارب ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ کیپٹو پاور، کیپٹو ٹیکسٹائل، سی این جی، جنرل انڈسٹری اور ٹیکسٹائل کے 4519 صنعتی صارفین کے ذمہ 93ارب کے بقایا جات واجب الادا ہیں۔