گن کنٹرول بل:ڈیموکریٹ اراکین کا امریکی کانگرس میں دھرنا

قانون سازی نہ کیئے جانے تک ایوان کی کارروائی ملتوی نہیں کرنے دیں گے-ڈیموکریٹ اراکین

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 23 جون 2016 11:07

گن کنٹرول بل:ڈیموکریٹ اراکین کا امریکی کانگرس میں دھرنا

واشنگٹن(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23جون۔2016ء)امریکا میں اسلحہ پر کنٹرول کے معاملے پر دونوں بڑی سیاسی جماعتوں ڈیموکریٹس اور ری پبلکن کے درمیان خلیج بڑھ رہی ہیں-ڈیموکریٹس کا کہنا ہے کہ ملک میں فائرنگ میں ہلاکتوں کے بڑھتے ہوئے واقعات کے باعث قانون سازی کی جانی چاہیے جس سے عام شہریوں کے لیے اسلحہ کا حصول آسانی کے ساتھ ممکن نہ رہے -جبکہ ری پبلکن پارٹی جن کے بڑے چندہ دینے والوں میں اسلحہ سازنمایاں ہیں کا موقف ہے کہ اسلحہ تک رسائی ہرشہری کا آئینی حق ہے لہذا اس پر قدغن نہیں لگائی جاسکتی-دونوں ایوانوں میں اکثریت کے باعث ری پبلکن گن کنٹرول بل کو مسترد کرچکے ہیں جس کے بارے میں خیال کیا جارہا ہے کہ صدر اوبامہ اپنے صدارتی اختیارات استعمال کرتے ہوئے ایگزیکٹوآڈرکے ذریعے اسلحہ تک رسائی کے قانون میں تبدیلی کردیں گے-کانگرس میں ری پبلکن پارٹی کی جانب سے بل مسترد کیئے جانے اور قانون سازی نہ ہونے پر ڈیموکریٹ ارکان نے ایوان میں دھرنا دیا ہے۔

(جاری ہے)

دھرنے کو کئی گھنٹے سے زائد گزرچکے ہیں۔ تاہم ڈیمو کریٹ ارکان کا کہنا ہے کہ جب تک ایوان گن کنٹرول کے حوالے سے اقدامات نہیں اٹھاتا۔ اس وقت تک ہمیں دھرنا دینا ہوگا اور ہم ایوان کی کارروائی ملتوی نہیں کرنے دیں گے۔دوسری جانب وائٹ ہاوس نے بھی ڈیمو کریٹ ارکان کے اس اقدام کی تعریف کی ہے۔ صدر اوباما نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں گن کنٹرول قوانین پر نظر ثانی کی اشد ضرورت ہے۔

گزشتہ ہفتے امریکی سینٹ میں گن کنٹرول کے حوالے سے ڈیمو کریٹ ارکان نے چار بل پیش کیے گئے تاہم کوئی بھی بل منظور نہیں ہوسکا تھا۔امریکی کانگریس میں ڈیموکریٹ پارٹی کے ارکان نے اس وقت تک ایوانِ نمائندگان سے نکلنے سے انکار کر دیا ہے جب تک آتشیں اسلحے پر کنٹرول کا قانون منظور نہ ہو جائے۔ایک سو کے قریب قانون ساز احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کر رہے ہیں کہ مشتبہ دہشت گردوں کو اسلحے کی فروخت روکنے کے لیے ان کے پسِ منظر کی وسیع تر چھان بین کی جائے۔

دوسری جانب سینیٹر مصالحت کے لیے تیار ہیں، اور سینیٹ میں ڈیموکریٹ پارٹی کے سربراہ ہیری ریڈ رپبلکن پارٹی کی ایک تجویز کی حمایت کر رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ وہ رپبلکن سینیٹر سوزن کولنز کے پیش کردہ مجوزہ قانون کے حامی ہیں کیونکہ اس سے ان لوگوں کو اسلحے کی فروخت روکی جا سکے گی جن کا نام دہشت گردی کی کسی نہ کسی فہرست میں شامل ہے۔ہیری ریڈ نے ایک بیان میں کہایہ ایک چھوٹا قدم سہی، لیکن آگے کی جانب ایک قدم ضرور ہے۔

کانگریس میں رپبلکن پارٹی کو اکثریت حاصل ہے اور اس کے اراکین نے احتجاج کے دوران وقفے کا اعلان کر دیا جس کے بعد کیمرے بند ہو جاتے ہیں۔اس کے جواب میں احتجاجی اراکین اپنا پیغام آن لائن لے گئے۔ بعض اراکین نے ٹوئٹر پر تصاویر اپ لوڈ کیں جب کہ ایک کانگریس مین پیری سکوپ پر براہِ راست ویڈیو نشر کر رہے ہیں۔اس احتجاج کی قیادت جان لیوس کر رہے ہیں۔

فلوریڈا میں ہونے والے حملے کے بعد سے سینیٹ میں چار مسودہ قانون نامنظور کیے جا چکے ہیں، لیکن توقع ہے کہ ہفتے کو سینیٹ میں ایک مصالحتی مسودہ قانون پیش کر دیا جائے گا جسے دونوں جماعتوں کی حمایت حاصل ہو گی۔قانون سازوں نے جب تک قانون منظور نہیں ہوتا، کوئی وقفہ نہیں ہو گا ‘ کے نعرے لگائے۔لیوس نے سوال کیا کانگرس نے تشدد کے خلاف ردِ عمل کے طور پر کیا کیا ہے؟ کچھ بھی نہیں۔

ہم نے بےگناہوں کے خون کے سامنے خود کو بے حس بنا لیا ہے۔ اور کتنی مائیں، اور کتنے باپ غم کے آنسو بہائیں گے؟‘کنیٹیکٹ سے تعلق رکھنے والے رکنِ ایوان جان لارسن نے کہا ہم اس ایوان پر قبضہ کر لیں گے۔دوسری طرف رپبلکن پارٹی کے سپیکر پال رائن کے ایک ترجمان نے ٹوئٹر پر کہا اگر ارکان ادارے کے قواعد کی پیروی نہیں کریں گے تو ادارہ کام نہیں کر سکے گا۔قانون ساز اس ہفتے کے اختتام سے پہلے پہلے کسی قسم کی ووٹنگ چاہتے ہیں۔