اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی سید خورشید شاہ کی زیر صدارت متحدہ اپوزیشن کا اجلاس ختم ،ایم کیو ایم بھی شریک

کشمیر مظالم کی پر زور مذمت کرتے ہیں، اپوزیشن حکومت کے ساتھ ملکر الیکشن کمیشن اراکین کی شفاف تقرری کرے گی۔ سید خورشید شاہ متحدہ اپوزیشن کا آئندہ اجلاس 19جولائی کو ہو گا جس میںآئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ شاہ محمود قریشی کی میڈیا سے گفتگو

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 13 جولائی 2016 12:59

اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی سید خورشید شاہ کی زیر صدارت متحدہ اپوزیشن ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔13 جولائی 2016ء) :اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی سید خورشید شاہ کی سربراہی میں متحدہ اپوزیشن کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں ایم کیو ایم سمیت اپوزیشن جماعتوں نے شرکت کی۔اجلاس میں پانامہ لیکس کے معاملے پر ٹی او آرز سے متعلق بات چیت کی گئی ۔ خور شید شاہ کی سربراہی میں منعقد کیے گئے اس اجلاس میں الیکشن کمیشن ممبران کی تعیناتی اور کشمیر میں معصوم عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

اجلاس کے اختتام پذیر ہونے کے بعد پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اجلاس میں الیکشن کمیشن اراکین کی تقرری سے متعلق بات چیت کی گئی ۔ اجلاس میں اپوزیشن اور حکومت کی جانب سے تجویز کردہ ناموں کا تفصیلی جائزہ بھی لیا گیا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کا صحیح نہ ہونا مسائل کو جنم دیتا ہے ، ہم الیکشن کمیشن اراکین کا تقرر شفاف طریقے سے چاہتے ہیں۔

ہم چاہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن کے نئے ممبران یسے لوگ ہوں جو کسی کے ملازم نہ ہوں، جن کا براہ راست کسی سے تعلق نہ ہو ، اور یہ کہ وہ آزادانہ طور پر فیصلے کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ممبران کے لیے حکومت کی جانب سے دئے گئے ناموں پر بھی تفصیلی غور کیا جا رہا ہے ۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے مزید کہا کہ اجلاس میں کشمیر کے معاملے پر بھی گفتگو کی ہے ، اور تمام اراکین نے کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے ڈھائے جانے والیے مظالم کی شدید مذمت کی ہے۔

پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن کے آج کے اجلاس میں کشمیر کے مظالم کی مذمت کے علاوہ الیکشن کمیشن کی نمائندگی اور پانامہ لیکس پر ٹی او آرز کے معاملے پر بات کی گئی ۔انہوں نے بتایا کہ متحدہ اپوزیشن کے اجلاس میںاتفاق کیا گیا کہ ہم مزید کسی متنازعہ الیکشن کے حامی نہیں ہو سکتے ، پاکستان کی جمہوریت کے لیے شفاف الیکشن کی ضرورت ہیں۔

جس کے لیے ہم ایسے لوگوں کو منتخب کریں گے جن پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے کیونکہ الیکشن کمشین اراکین ملک کی آئینی ذمہ داری نبھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سفارش کے لیے کوشش کرنے والے اراکین کے ناموں کو بالکل خارج کر دیا جائے گا ،ایسے ناموں کو زیر بحث بھی نہین لایا جائے گا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اجلاس میں پانامہ لیکس کے معاملے پرٹی او آرز پر اب تک کی پیش رفت پر تبا دلہ خیال کیا گیا ۔

اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے متحدہ اپوزیشن کا اجلاس رواں ماہ کی انیس تاریخ کو شام چھ بجے کوہ نور ہال میریٹ ہوٹل میں طلب کیا جائے گا۔جس میںحکومت کے ساتھ ٹی او آرز کمیٹی میں آٹھ نشستوں کے بعد بھی پیش رفت نہ ہونے پر تبادلہ خیال کر کے آئندہ کے لیے لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اس اجلاس میں فیصلہ کرے گی کہ آئندہ کا لائحہ عمل پارلیمانی ہو گا یا قانونی اور سیاسی رکھا جائے گا ۔

ان کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں تبادلہ خیال کرنے کے بعد اپوزیشن کا آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ حکومت کی پہلے دن سے خواہش رہی ہے کہ متحدہ اپوزیشن کو تقسیم کیا جائے لیکن حکومت اپنے عزائم میںہمیشہ کی طرح ناکام رہی۔ اجلاس میں اپوزیشن کی سب جماعتیں موجود ہیں اور 19جولائی کی آئندہ متحدہ اپوزیشن کی میٹنگ میں بھی سب آ رہے ہیں۔

میڈیا سے گفتگو میں شیخ رشیدکا کہنا تھا کہ آج کے اجلاس میں خاص طور پر کشمیر کے معاملے پر اور وانی کی شہادت کے بعدکشمیر میںآنے والے انقلاب پر بات کی گئی جس کی متحدہ اپوزیشن کی قیادت کی جانب سے پر زور مذمت کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کا بچہ بچہ آج آزادی کے لیے سڑکوں پر موجود ہے۔آج کے اجلاس میں کشمیر کے شہدا کی مغفرت کی دعا بھی کی گئی۔