ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب نے صوبے بھر میں زیر التواء کیسز 1ماہ میں نمٹانے کی ڈیڈ لائن دیدی

پیر 18 جولائی 2016 16:22

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 جولائی ۔2016ء) ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب بریگیڈیئر (ر) مظفر علی رانجھا نے صوبے بھر میں زیر التواء کیسز 1ماہ میں نمٹانے کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوام سے جڑے تمام محکموں سے کرپشن کنٹرول کرنا اولین ترجیح ہے ، 2سے 3ہزار روپے کی کرپشن کے لئے وقت ضائع نہیں کرنے دوں گا ،اینٹی کرپشن کو کسی کا آلہ کار نہیں بننے دیں گے ،اوورسیز کمیشن کی طرز پر درخواست وصولی کا نظام واضح کریں گے ۔

گزشتہ روز ڈی جی اینٹی کرپشن بریگیڈیئر (ر) مظفر علی رانجھا کی زیر صدارت ریجنل ڈائریکٹرز کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ڈائریکٹر اینٹی کرپشن لاہور طارق محمود اور ڈائریکٹر سرگودھا رانا گلزار سمیت دیگر نے شرکت کی ۔ اس موقع پر بریگیڈیئر (ر) مظفر علی رانجھا نے کہا ہے کہ سب سے پہلے اینٹی کرپشن کو ٹھیک کروں گا اور دوسرے مرحلے میں باقی محکموں کی صفائی کا آغازکروں گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 2 سے 3ہزار روپے کی کرپشن کے لئے وقت ضائع نہیں کرنے دوں گا ، اپنے نام پر کسی افسر کو دکانداری چمکانے کی ہرگز اجازت نہیں دوں گا ۔ شکایات کا انتظار کیے بغیر خود کرپشن کا سوراغ لگائیں گے اور عوام سے جڑے تمام محکموں سے کرپشن کنٹرول کرنا اولین ترجیح ہے ۔ ڈی جی اینٹی کرپشن نے صوبہ بھر میں زیر التواء کیسز 1ماہ میں نمٹانے کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا کہ اینٹی کرپشن کو کسی کا آلہ کار نہیں بننے دیں گے ۔ اوورسیز کمیشن کی طرز پر درخواست وصولی کا نظام واضح کریں گے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ دفتر میں آنے والے دوستوں اور رشتہ داروں کا خرچہ بھی اپنی جیب سے کروں گا ۔

متعلقہ عنوان :