پاکستان کے سفیر تیزی سے بدلتے ہوئے علاقائی اور عالمی حالات کے تناظر میں وہ ملکی مفاد اور موقف کو اجاگر کرنے کے لیے زیادہ فعال کردار ادا کریں۔مشیر امور خارجہ سرتاج عزیزکی سفیروں کی کانفرنس سے خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 1 اگست 2016 14:15

پاکستان کے سفیر تیزی سے بدلتے ہوئے علاقائی اور عالمی حالات کے تناظر ..

اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔یکم اگست۔2016ء) دفتر خارجہ میں پاکستانی سفیروں کی 3 روزہ کانفرنس کے آغاز پر وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے سفیروں پر زور دیا کہ تیزی سے بدلتے ہوئے علاقائی اور عالمی حالات کے تناظر میں وہ ملکی مفاد اور موقف کو اجاگر کرنے کے لیے زیادہ فعال کردار ادا کریں۔ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا کے مطابق مختلف ممالک اور اداروں میں تعینات 9 پاکستانی سفیر کانفرنس میں شرکت کر رہے ہیں۔

وزیراعظم نواز شریف 3 روزہ کانفرنس کے اختتامی سیشن میں شرکت کریں گے، جہاں انھیں کانفرنس کے حوالے سے بریفنگ دی جائے گی اس موقع پر وزیراعظم بھی اپنی خارجہ پالیسی کا وژن شیئر کریں گے۔کانفرنس میں شرکت کے لیے امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی، چین میں تعینات سفیر مسعود خالد، بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط، اقوام متحدہ میں پاکستانی سفیر ملیحہ لودھی، ویانا میں پاکستانی سفیر عائشہ ریاض، یورپی یونین میں پاکستانی سفیر نغمانہ پاشمی، افغانستان میں پاکستانی سفیر ابرار حسین، اقوام متحدہ (جینیوا) میں پاکستانی سفیر تہمینہ جنجوعہ اور روس میں تعینات پاکستانی سفیر قاضی خلیل اللہ کو مدعو کیا گیا۔

(جاری ہے)

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق کانفرنس میں شریک سفیر موجودہ خارجہ پالیسی کے حوالے سے اپنی تجاویز پیش کریں گے تاکہ اس کا جائزہ لینے کے بعد حالیہ اسٹریٹیجک، سیاسی اور معاشی رجحانات کے مطابق خارجہ پالیسی اپنائی جاسکے۔ریڈیو پاکستان کی ایک رپورٹ کے مطابق سفیروں کی کانفرنس میں موجودہ عالمی حالات خاص طور پر مقبوضہ کشمیر اور افغانستان کی صورتحال کی روشنی میں خارجہ پالیسی کے امور پر غور کیا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق کانفرنس میں کشمیر میں جاری حالیہ پرتشدد واقعات کے تناظر میں پاک -ہندوستان تعلقات پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا جبکہ امریکا، افغانستان، چین، روس اور یورپی یونین کے ساتھ پاکستان کے تعلقات، آئندہ سارک سربراہ اجلاس اور نیو کلیئر سپلائرز گروپ (این ایس جی) کی رکنیت سے متعلق امور بھی زیر غور آئیں گے۔اطلاعات کے مطابق وزیر اعظم کانفرنس میں عالمی اور علاقائی امن کے یژن پر ٹھوس موقف دیں گے اور ہمسایہ ممالک سے تعلقات، علاقائی استحکام اور ترقی پر بات کریں گے۔

وزیر اعظم ملکی ترقی اور سرمایہ کار دوست پالیسیوں پر بات کریں گے اور شرکاءکو پاکستان میں امن و امان کی بہتر صورتحال سے آگاہ کریں گے۔کانفرنس میں دہشتگردی اور شدت پسندی کے خاتمے پر بھی بات ہو گی۔ وزیر اعظم توانائی میں خود کفالت اور پیشرفت سے متعلق ویژن پیش کریں گے اور برآمدات میں اضافے کے لئے سفیروں کو پالیسی اور اقدامات سے آگاہ کریں گے۔

وزیر اعظم کانفرنس کے شرکاءکو پاکستان کا بہتر تشخص اجاگر کرنے کے لئے لائحہ عمل دیں گے اور علاقائی اور عالمی امن کے لئے پاکستانی کوششوں پر روشنی ڈالیں گے۔ کانفرنس کے شرکاءکو اقتصادی راہداری منصوبے میں سرمایہ کاری کے مواقع سے آگاہ کیا جائے گا۔وزیر اعظم شرکاءکو اقتصادی زونز کے قیام، غربت اور بے روزگاری میں کمی سے بھی آگاہ کریں گے۔ وزیر اعظم عالمی مالیاتی اداروں میں پاکستان کی مثبت ریٹنگ پر روشنی ڈالیں گے اور کانفرنس میں موٹروے کے 13 اہم منصوبوں اور ملک میں بنیادی ڈھانچوں کے وسیع منصوبوں کا بھی خصوصی ذکر کریں گے۔

متعلقہ عنوان :