متحدہ اپوزیشن نے انکوائری ایکٹ1956 میں مجوزہ ترمیم مسترد کردی

مجوزہ ترمیم سے بات نہیں بننے والی،معاملہ حل کرنا ہے تو حکومت ٹی او آرز پر ڈیڈ لاک ختم کرے،5اگست کو پانامہ انکوئری ایکٹ بل سینیٹ میں پیش کر دیا جائے گا، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید کی پی ٹی آئی کے رہنماؤں شیریں مزاری اور عارف علوی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو

پیر 1 اگست 2016 18:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم اگست ۔2016ء) متحدہ اپوزیشن نے انکوائری ایکٹ1956 میں مجوزہ ترمیم مسترد کردی،قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید نے کہا ہے کہ مجوزہ ترمیم سے بات نہیں بننے والی،معاملہ حل کرنا ہے تو حکومت ٹی او آرز پر ڈیڈ لاک ختم کرے،5اگست کو پانامہ انکوئری ایکٹ بل سینیٹ میں پیش کر دیا جائے گا۔

وہ پیر کو تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری اور عارف علوی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پی اے سی کی تشکیل نو کیلئے قومی اسمبلی میں تحریک پیش کی جائے گی،اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف قرارداد بھی لائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ انکوائری ایکٹ1956 میں مجوزہ ترمیم مسترد کرتے ہیں ،مجوزہ ترمیم سے بات نہیں بننے والی،معاملہ حل کرنا ہے تو حکومت ٹی او آرز پر ڈیڈ لاک ختم کرے،اسپیکر نے ٹی او آرز کمیٹی کے اجلاس کے معاملے پر فون کیا تو انہیں کہا تھا کہ اعتزاز احسن سے بات کریں۔ خورشید شاہ نے کہا کہ اگست کو پانامہ انکوئری ایکٹ بل سینیٹ میں پیش کر دیا جائے گا۔