پاکستان سے ڈی پورٹ کئے گئے امریکی شہری کو ویزہ دینے اور پاکستان داخلے کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے،ابتدائی تحقیقات میں جاسوسی کے کوئی ثبوت نہیں ملے‘ سانحہ کوئٹہ کے حوالے سے کچھ شواہد سامنے آئے ہیں‘ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد اس وقت تک ممکن نہیں جب تک چاروں وزراء اعلیٰ اس حوالے سے جائزہ اجلاسوں میں شریک نہیں ہوں گے‘ پلان کے 20 نکات میں سے 9 صوبوں ، 8 وفاقی وزارتوں سے متعلق ہیں

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا قومی اسمبلی میں شیریں مزاری اور عارف علوی کے نکتہ ہائے اعتراض پر اظہار خیال

منگل 16 اگست 2016 14:30

اسلام آباد ۔ 16 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔16 اگست۔2016ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان سے ڈی پورٹ کئے گئے امریکی شہری کو ویزہ دینے اور پاکستان داخلے کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے‘ اس امریکی شہری نے پاکستانی خاتون سے شادی کر رکھی ہے جبکہ اس کے دو بچے بھی ہیں جو اس کے ساتھ امریکا میں رہائش پذیر ہیں‘اس کے خلاف ابتدائی تحقیقات میں جاسوسی کے کوئی ثبوت نہیں ملے‘ سانحہ کوئٹہ کے حوالے سے کچھ شواہد سامنے آئے ہیں‘ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد اس وقت تک ممکن نہیں جب تک چاروں وزراء اعلیٰ اس حوالے سے جائزہ اجلاسوں میں شریک نہیں ہوں گے‘ نیشنل ایکشن پلان کے 20 نکات میں سے 9 صوبوں اور 8 وفاقی وزارتوں سے متعلقہ ہیں۔

منگل کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں نکتہ اعتراض پر ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ پاکستان سے ماضی میں ڈی پورٹ ہونے والا امریکی شہری کیسے پاکستان میں واپس آیا اور اسے پھر واپس جانے کی اجازت دینے کی اطلاعات ہیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ کوئٹہ واقعہ کے حوالے سے بھی تازہ ترین اطلاعات سے ایوان کو آگاہ کیا جائے۔اس کے جواب میں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ اس شخص کو 48 گھنٹوں کی بجائے 24 گھنٹوں میں ویزہ دے دیا گیا۔

وہ کیا خوبی تھی کہ انہیں 24 گھنٹے میں ویزہ دے دیا گیا اس نے ویزہ فارم میں خالی جگہیں چھوڑی ہیں اور بعض جگہ انہوں نے yes اور no دونوں میں جواب دیا ہے۔ اس معاملے کی چھان بین ہو رہی ہے۔ وزارت خارجہ ہی بہتر جواب دے سکتی ہے۔ وزارت داخلہ اس معاملے کی چھان بین نہیں کر رہی ہے ہم اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بیرٹ نامی امریکی شہری کو2011ء میں فتح جنگ کے قریب سیکیورٹی اہلکاروں نے پکڑا‘ اس سے کوئی نقشہ برآمد نہیں ہوا۔

اس کے پاکستانی سسر وکیل ہیں۔ انہوں نے باقاعدہ سپریم کورٹ میں کیس لڑا ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اسے ڈی پورٹ کیا گیا۔ ہم نے جے آئی ٹی تشکیل دی جس کی چھ دن کے بعد رپورٹ آئی ہے جس میں کہا گیا ہے جاسوسی کے کوئی شواہد نہیں ملے۔ اس کی بیوی پاکستانی ہے جس سے اس کے دو بچے ہیں جو 2011ء میں ڈی پورٹ ہوتے وقت اس کے ساتھ امریکا چلے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جس ایف آئی اے کے اہلکار نے اس کو امیگریشن کے وقت کلیئر کیا اس کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔

ڈی جی امیگریشن اور ڈائریکٹر ایف آئی اے سے بھی وضاحت طلب کی گئی ہے۔ جس ایف آئی اے کے اہلکار نے اس شخص کو پکڑا ہے اسے حکومت کی طرف سے ایک لاکھ روپے انعام بھی دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کے سانحہ کے حوالے سے چند گرفتاریاں ہوئی ہیں۔ تاہم ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ ہم اس واقعہ کی روزانہ کی بنیاد پر مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔صوبائی حکومت کی طرف سے ایک فوٹو اور انگلیوں کے نشان ہمیں موصول ہوئے۔

فوٹو کا اس واقعہ سے کوئی تعلق نہیں ہے تاہم انگلیوں کے نشان کی تصدیق ہوگئی ہے۔ اس شخص کا پشین سے تعلق ہے۔ ہم نے تصدیق کی ہے وہ بھی دھماکے کا متاثرہ شخص نکلا ہے۔ ابھی تک دستیاب شواہد سے ہمیں کچھ نہیں ملا۔ حملہ آور کا سر اس قدر کچلا گیا کہ اس سے کوئی راستہ نہیں مل رہا تاہم انٹیلی جنس اداروں نے شواہد حل کئے ہیں جن پر کام ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر صحیح معنوں پر عملدرآمد اس وقت ہی ہو سکتا ہے جب وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے ماہانہ اجلاس میں چاروں صوبائی وزراء اعلیٰ کو بلایا جائے گا۔

نیشنل ایکشن پلان کے 20 نکات میں سے 9 صوبوں اور 8 وفاقی وزارتوں سے متعلقہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فیصلے قیادت کی سطح پر ہوں۔ کمیٹی اس لئے قائم کی گئی ہے کہ اس میں شامل ارکان اپنی اپنی قیادت کو صورتحال سے آگاہ کرسکیں۔