ڈاکٹر طاہر القادری نے رائیونڈ مارچ میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کردیا

ضرورت پڑی تو جمہوری حدودرہ کر طاقتور احتجاج کرینگے،رینجرز،ایم آئی اورآئی ایس آئی کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ سرچ آپریشن کریں،لیکن میڈیا بھی ساتھ ہو،میڈیا کے بغیر کسی کو اند قدم رکھنے کی اجازت نہیں دینگے۔سربراہ عوامی تحریک کی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 10 ستمبر 2016 16:03

ڈاکٹر طاہر القادری نے رائیونڈ مارچ میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کردیا

لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔10 ستمبر2016ء) :عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے رائیونڈ مارچ میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کردیاہے،کارکنوں نے رائیونڈ مارچ کرنے کا کہا ہے لیکن کارکنوں کے جذبات کرتے ہوئے میں خود رائیونڈ مارچ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے،ضرورت پڑی تو جمہوری حدودرہ کر طاقتور احتجاج کرینگے، رینجرز،ایم آئی اورآئی ایس آئی کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ یہاں سرچ آپریشن کریں،لیکن میڈیا بھی ساتھ ہو،میڈیا کے بغیر کسی کو اند قدم رکھنے کی اجازت نہیں دینگے۔

انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنی زندگی میں کسی کارکن کو اسلحہ نہیں دیا۔25سال میں ہماری بندوق سے ایک گولی بھی نہیں چلی۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی طرز کا منصوبہ بنا لیا ہے۔

(جاری ہے)

سرچ آپریشن کے نام پر پلان بنایا گیا ہے کہ پنجاب پولیس سرچ آپریشن کے نام پر حملہ کیا جائیگا۔ ناجائز اسلحہ اندر رکھیں گے اور کرائے کے قاتل بھی ساتھ ہوں گے۔

پھر میڈیا کو دکھائینگے۔ ہمارے سیکرٹریٹ،مہمانوں اور ہمارے گھروں میں سرچ آپریشن کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ رینجرز،ایم آئی اورآئی ایس آئی کو مخاطب ہوکر بتا رہا ہوں کہ ہمارے خلاف گھناؤنا منصوبہ بنایا گیا ہے۔میں رینجرز،ایم آئی اورآئی ایس آئی کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ یہاں سرچ آپریشن کریں۔ہمارا ان پر اعتماد ہے۔جبکہ ان کے ساتھ آئی جی پولیس،ڈی آئی جی اور ایس ایس پیز اکٹھے آئیں۔

جبکہ پانچواں فریق میڈیا بھی ساتھ ہو۔جب چاہیں ہمارے مرکز کو گھیرے میں لیکر سرچ آپریشن کریں۔ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ شریف برادران نے ہمارے گھروں پر حملہ کیا،خواتین کو شہید کیا ، چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا ۔ہم اس گھٹیا سطح پر اترنے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ وقار اور اقدار کے ساتھ انصاف کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔شریف برادران نے میرے گھر پر حملہ کیا ۔

90 ء کی دہائی میں فاروق لغاری کے گھر پر حملہ کیا اور لاہور سے چوٹی زیریں لشکر کے ہمراہ گئے ۔انصاف کے گھر سپریم کورٹ پر حملہ کیا۔ہم ایسی چھوٹی حرکت نہ کر سکتے ہیں نہ ہماری ایسی سوچ اور تربیت ہے۔17 جون کے دن پولیس نے جب منہاج القرآن سیکرٹریٹ اور میری رہائش گاہ پر حملہ کیا تو میں نے اپنے بیٹوں کو پہلا حکم یہ دیا تھا کہ سب لوگ بھی شہید ہو جائیں لیکن گولی نہیں چلانی۔

25 سال سے خدمات انجام دینے والے گارڈز دفاع کرنا چاہتے تھے مگر ہم نے ان سے اسلحہ ہی چھین لیا۔انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن پوری دنیا میں دہشت گردی کے خاتمے اور فروغ امن کی تحریک ہے ۔دہشت گردی کو رد کرتے ہیں۔ یہ کفر سے بھی بدتر فعل ہے۔ امن کے قیام کی جنگ لڑرہے ہیں اور لڑتے رہیں گے۔منہاج القرآن عالم اسلام کی واحد تنظیم ہے جسے اقوام متحدہ نے علم اور امن کیلئے بے مثال خدمات انجام دینے پر کنسلٹنٹ کا درجہ دیا ۔

ہمیں اپنے انسٹیٹیوشن کی عزت اور وقار سب سے زیادہ عزیز ہے اسے کبھی داؤ پر لگنے دیں گے اور اس کی کسی کو جرأت ہونے دینگے۔انہوں نے منہاج القرآن اور عوامی تحریک کے دفاتر پر حملے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ایک سے زائد ذرائع نے شریف برادران کے اس حملے منصوبے کے بارے میں تصدیق کی ہے اور میں نے آج میڈیا کے ذریعے افواج پاکستان ،آئی ایس آئی، ایم آئی اور رینجرز کے سربراہان کو آگاہ کر دیا اس کے بعد اگر کوئی دہشتگردی ہوئی تو پھر ان اداروں کے سربراہان جوابدہ ہونگے۔

پنجاب پولیس کے پاس بدمعاش بھی ہیں ،اسلحے کے ڈھیر اور کرائے کے قاتل بھی ہیں ۔ہمارے کسی ادارے سے کرنسی برآمد کرنے کی منصوبہ بندی بھی کی جارہی ہے تاکہ منی لانڈرنگ کے کیس بھی تیار کیے جا سکیں۔انہوں نے کہا کہ حکمران ایک اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تیاری کررہے ہیں۔ہمارے کارکن تنہا پولیس کو کسی جگہ نہیں گھسنے دینگے۔انہوں نے کہا کہ میڈیا نے 17 جون 2014 کے دن بھی شریف برادران کے ناپاک عزائم کو ناکام بنایا اب بھی میڈیا سے امید ہے کہ وہ حکومتی دہشت گردی کا کوئی پلان مکمل نہیں ہونے دے گا۔