بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر چند گھنٹوں کے وقفے کے بعد دوبارہ فائرنگ کا سلسلہ شروع کردیا گیا -مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی 46 راشٹریہ رائفلز کے کیمپ پر ایک فدائی حملے میں بارڈر سکیورٹی فورس کا ایک اہلکار ہلاک ہو گیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 3 اکتوبر 2016 12:04

بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر چند گھنٹوں کے وقفے کے بعد دوبارہ ..

مظفر آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03اکتوبر۔2016ء) بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر چند گھنٹوں کے وقفے کے بعد دوبارہ فائرنگ کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے جوکہ تاحال ہے -آئی ایس پی آر کے ترجمان جنرل عاصم باجوہ کے مطابق فائرنگ نیا سلسلہ دن ساڑھے گیارہ بجے نیزاپیر سیکٹرمیں شروع کیا گیا-انہوں نے بتایا ہے کہ بھارت کی مسلسل فائرنگ بندی کی خلاف ورزی کا بھرپور جواب دیا جارہا ہے-بھارت کی جانب سے ایک بار پھر لائن آف کنٹرول پر سیز فائر معاہدے کے خلاف ورزی کرتے ہوئے بلا اشتعال فائرنگ کی گئی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز نے بتایا کہ کنٹرول لائن پر افتخارآباد کے مقام پر بھارتی فورسز نے آدھی رات کے بعد بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ شروع کیا جوکہ پیر کی صبح تک جاری رہا۔

(جاری ہے)

آئی ایس پی آر کے مطابق بھارت کی بلااشتعال فائرنگ کے بعد پاک فوج کی جانب سے بھی بھرپور جوابی کارروائی کی گئی جس کے بعد بھارتی توپیں خاموش ہوگئیں۔

فائرنگ کے نتیجے میں کسی قسم کے جانی نقصان کے اطلاعات سامنے نہیں آئیں کنٹرول لائن پر فائرنگ کا یہ تازہ واقعہ کشمیر میں علاقے بارہ مولہ میں انڈین فوجی کیمپ پر حملے کے بعد پیش آیا۔ دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں اوڑی میں فوجی ہیڈکوارٹر پر حملے میں 19 ہلاکتوں کے دو ہفتے بعد اتوار اور پیر کی درمیانی شب بھارتی فوج کی 46 راشٹریہ رائفلز کے کیمپ پر ایک فدائی حملے میں بارڈر سکیورٹی فورس کا ایک اہلکار ہلاک ہو گیا ہے۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے -ترجمان کے مطابق لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے اتوار اور پیر کی درمیان بلااشتعال فائرنگ کی گئی ہے۔دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ لائن آف کنٹرول کے افتخار آباد سیکٹر میں فائرنگ کا سلسلہ مقامی وقت کے مطابق رات 12 بجے سے صبح چار بجے تک جاری رہا اور گذشتہ تین دنوں میں بھارت کی جانب سے تیسری بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔