بس کو روک کر خواتین کا نشا نہ بنا نا سیکورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشا ن ہے، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی

منگل 4 اکتوبر 2016 22:53

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 4 اکتوبر- 2016ء) ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی بیان میں کرانی روڑ میں لوکل بسوں پر فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ بالخصوص خواتین اور معصوم بچوں کو نشانہ بنانے کا عمل نہ صوبے کی قبائلی روایات میں شامل ہے نہ ہی اس طرح کے سفاکانہ عمل کو دنیا کی کوئی مذہب اجازت دیتا ہے بیان میں کہا گیا کہ انتہائی سخت سیکورٹی کے دوران لوکل بس کو روک کر سفاک دہشت گرد بس کے اندر خواتین کے حصے میں داخل ہوکر باقاعدہ شناخت کرکے ہزارہ خواتین کو نشانہ بناتی ہے جسمیں تین ہزارہ خواتین سمیت 4 خواتین شہید ہوتی ہے اور دو معصوم بچے اور ایک خاتون زخمی ہوجاتی ہے یہ واقعہ بذات خود سیکورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوال اٹھا تی ہے اس چیک پوسٹ کے قریب ایک مرتبہ پھر وحشت ناک واقعہ کس طرح رونما ہوا بیان میں کہا گیا کہ دنیا اور انسانیت کی تعریف میں اسطرح کے انسانیت سوز واقعات کی مثال نہیں ملتی جس میں خواتین اور معصوم بچوں کو براہ راست نشانہ بنانے کا عمل شامل ہو یہ عمل صوبائی حکومت سیکورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھاتی ہے جبکہ آج کے نیشنل سیکورٹی اجلاس اور نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے سلسلے میں تمام حقائق عوام کے سامنے عیاں کرتی ہے خواتین اور معصوم بچوں کو نشانہ بنانے کا عمل صوبے کے قومی اور قبائلی روایات اور اسلام کے اصولوں کے دعوے کرنے والوں کیلئے ایک چیلنج کی حیثیت بھی رکھتی ہے اور تمام مہذب اقوام کیلئے ایک واضح اور ٹھوس چیلنج کا درجہ بھی رکھتی ہے پارٹی اور ہزارہ قوم ہزارہ خواتین اور معصوم بچوں کے قاتلوں کی نہ گرفتاری کی بھیک مانگے گی نہ ہی اس سلسلے میں حکومت اور سیکورٹی اداروں سے کسی قسم کی انصاف کی توقع کرتی ہے ہم اپنا مقدمہ تمام باشعور انسانوں کے ضمیر کی عدالت میں پیش کرتے ہیں اور اس سلسلے میں پارٹی جلد اپنی لائحہ عمل طے کریگی ۔