Live Updates

دو نومبر کو اسلام آباد میں لوگوں کا سمندر اکٹھا ہو گا۔ عمران خان

2013 کی طرح دھاندلی کر کے آئندہ عام انتخابات میں خیبرپختونخواہ میں‌حکومت بنانا ان کی خوش فہمی ہے، نواز شریف کو چاہئیے کہ خود کو احتساب کے لیے پیش کریں، میاں صاحبب جب چوری کی ہی نہیں‌تو تلاشی دینے میں کیا حرج ہے؟ پی ٹی‌آئی چئیر مین عمران خان کی میڈیا سے گفتگو

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 19 اکتوبر 2016 11:29

دو نومبر کو اسلام آباد میں لوگوں کا سمندر اکٹھا ہو گا۔ عمران خان

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔19 اکتوبر 2016ء) : پی ٹی آئی چئیر مین عمران خان کا کہنا ہے کہ دو نومبر کو اسلام آباد میں لوگوں کا سمندر ہو گا۔دو نومبر کے لیے بھر پور تیاری کی جا رہی ہے ۔کرپٹ مافیا کے صدر ہیں۔میڈیا سے لوگوں میں شعور آ رہا ہے۔بنی گالہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اسلام آباد میں دھرنے میں لوگ شریک ہوں گے۔

پی ٹی آئی کی پورے ملک میں مہم شروع ہو گئی ہے۔لوگ سمجھ بیٹھے ہیں کہ ملک کی خوشحالی اور ترقی کے لیے کرپشن کو ختم کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جب چوری ہی نہیں کی تو میاں صاحب حساب دینے میں کیا حرج ہے؟ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت میں وزیر اعظم عوام اور پارلیمنٹ کو جوابدہ ہے۔کرپشن پر قابو پانا ہے تو وزیر اعظم نواز شریف کو احتساب دینا ہو گا۔

(جاری ہے)

کپتان کا کہنا تھا کہ میاں صاحب نے کل بہت دھواں دار تقریر کی۔پاکستان کو بچانا ہے تو کرپشن کا خاتمہ ضروری ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف کی گذشتہ روز کی تقریر پر رد عمل میں عمران خان نے کہا کہ 2013کی طرح دھاندلی کر کے خیبر پختونخواہ میں آئندہ الیکشن میں حکومت بنانا خوش فہمی ہے۔ 2018 ابھی بہت دور ہے ابھی پانامہ کا جواب دو۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نوا زشریف نے پانامہ اور مے فئیر میں پراپرٹی پر بات نہیں کی، سڑکیں بنانے اور فیتے کاٹنے سے عوام پانامہ کو نہیں بھولے گی۔

میں تیرہ سال کرکٹ کھیلنے کے بعد ایک کروڑ روپے کا فلیٹ لے سکا۔ حسن نواز نے 650کروڑ روپے کا گھر خریدا۔ان کے پاس سات سالوں میں کونسا فارمولا ڈھونڈ لیا تھا کہ اربوں کما لئے۔انہوں نے کہا کہ یہ کہا جا رہا کہ سی پیک منصوبے کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے خلاف نہیں ہیں، ہمیں منصوبے پر نہیں اس کے روٹ پر اعتراضات ہیں۔

یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ تحریک انصاف ترقی کی راہ میں رکاوٹ ڈال رہی ہے۔ تحریک انصاف فوج کو بلا رہی ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف اپوزیشن میں ہو کرلوگوں کو احتجاج کے لیے کہتے رہے ہیں، میاں صاحب نے ہی کہا تھا کہ احتجاج کرنا عوام کا حق ہے اور ہم احتجاج ہی کر رہے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ وزیر اعظم نوازشریف کے ساتھ وہی لوگ ہیں جو احتساب سے بچنا چاہتے ہیں اور کرپٹ ہیں۔ الیکشن کمیشن میں طلبی سے متعلق عمران خان نے کہا کہ اصولی طور پر سب سے پہلے پانامہ کی سماعت کی جانی چاہئیے۔ الیکشن کمیشن نے دونومبر کو طلب کر رکھا ہے ۔ الیکشن کمیشن میں سماعت صبح ہو گی جبکہ ہمارا دھرنا دو بجے شروع ہو گا۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات