موصل سے داعش کے رہنما فرار ہورہے ہیں٬ امریکہ

عراقی فورسز کی پیش قدمی جاری ٬موصل میں لڑنے والے زیادہ تر جنگجوؤں کا تعلق بیرونی ممالک سے ہے٬جنرل گیری ولسکی

جمعرات 20 اکتوبر 2016 12:04

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2016ء) امریکی فوجی حکام نے کہاہے کہ انھیں ایسے اشارے ملے ہیں جن سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ عراقی فوج کے موصل شہر کے محاصرے کے ساتھ ہی شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کے کئی رہنما شہر چھوڑ کر فرار ہو چکے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جنرل گیری ولسکی نے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ عراقی سکیورٹی فورسز کی پیش قدمی جاری ہے۔

(جاری ہے)

جنرل ولسکی نے وہاں کے حالات سے متعلق اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے موصل سے نقل و حرکت دیکھی ہے٬ ہمیں ایسے اشارے ملے ہیں کہ ان کے قائد شہر چھوڑ چکے ہیں۔لیکن انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ موصل سے دولت اسلامیہ کے کون سے رہنما فرار ہوئے ہیں یا پھر فرار ہوکر کہاں گئے ہیں جنرل ولسکی٬ جودولت اسلامیہ کے خلاف امریکی قیادت میں ہونے والے زمینی آپریشن کے سربراہ ہیں٬ کا کہنا تھا کہ ان کے خیال میں موصل میں لڑنے والے زیادہ تر جنگجوؤں کا تعلق بیرونی ممالک سے ہوگا جو وہاں رکیں گے۔ان کا کہنا تھاکہ بیرونی جنگجوؤں کی ایک بڑی تعداد کے رکنے کا امکان ہے کیونکہ مقامی جنگجؤں کے مقابلے میں وہاں سے ان کا نکلنا آسان نہیں ہوگا٬ تو ہمیں وہاں پر ان سے لڑائی کی توقع ہے۔

متعلقہ عنوان :