پولیو کاعالمی دن: گورنر خیبرپختونخواکی فاٹا میں پولیوکے خاتمے کیلیے کی گئی کوششوں کی تعریف

اتوار 23 اکتوبر 2016 19:42

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اکتوبر2016ء) گورنر خیبر پختونخوا اقبال ظفر جھگڑا نے فاٹا میں پولیو کے خاتمے کے لیے والدین ٬ دیکھ بھال کرنے والوں٬ پولیو کارکنان اور قومی اور غیرملکی اداروں کے عزم اور کوششوں کو سراہتے ہوے پولیو کے عالمی دن کے پیغام میں کہا -- ’’خصوصاً پچھلے دو سالوں میں پولیوکے خاتمے کے سلسلے میں حاصل کی گئی کامیابیوں کو یقینی بنانے میں پولیو کارکنان اور ساتھی اداروں کی کوششیں قابل تعریف ہیں-‘‘۔

انہوں نے کہا ’’یہ کامیابیاں والدین٬ دیکھ بھال کرنے والوں اور سیاسی حمایت کے بغیر ممکن نہ تھی اور آئندہ آنے والی مہموں میں بھی ایسے ہی عزم و حمایت کے تسلسل کی ضرورت ہے‘‘۔ پولیو کا عالمی دن ہر سال اکتوبر 24 کو عالمی سطح پر منایا جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

فاٹا میں یہ دن سیمیناروں٬ جلسوں اور دیگر اجتمائی شمولیتی سرگرمیوں کی صورت میں منایا جائے گا۔

جس میں ہربار ہربچے کوپولیو کے قطرے پلوانے کی تلقین کی جائے گی۔ ایمرجنسی آپریشن سینٹر (ای او سی) فاٹا کے کوارڈینیٹر شکیل قادر خان نے پولیو کے عالمی دن کے پیغام میں والدین اور دیکھ بھال کرنے والوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا ’’صحت محافظ (پولیو کارکنان) جب آپ کے گھر دستک دیں تو ان کے ساتھ تعاون کریں۔ اپنے بچوں کو پولیو قطرے ضرور پلوائیں ۔

ہمیں اجتمائی طور پر کارکردگی میں بہتری کے تسلسل کے اصول کے تہت اہم سنگ میل طے کرنا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ فاٹا میں 2014 سے 2016 تک بے مثال کامیابی کا صفر طے کیا٬ اور پولیو کیسز کی تعداد 179 سے کم کر کے اس سال صرف 2 کیسز تک محدود رکھنے میں کامیابی ملی۔پاکستان میں پولیو پروگرام اعلی قومی ترجیحات کا حصہ ہے اور پولیو کے خاتمے کیلئے بنائے گئے نیشنل ایمرجنسی ایکشن پلان پرم$ثر عمل درآمد کے نتیجے میں پولیو پروگرام اعلی سطح کی کارکردگی کے حصول کے قریب ہے ۔

نیشنل ایمرجنسی ایکشن پلان میں واضع کی گئی بنیادی حکمت عملی٬ اکژ رہ جانے والے بچوں کے مسلے پر قابو پانے اور قوت مدافعت کی کمی کو دور کرنے پرمرکوز ہے۔ فاٹا میںکل بروز پیر 24 اکتوبر 2016 سے تین روزہ انسداد پولیو مہم بھی شروع کر دی جائے گی۔ پولیٹیکل ایجنٹس٬ کمشنرز٬ نیم فوجی اور فوجی دستوں کی سرپرستی اور فراہم کی گئی سیکورٹی میں تین روزہ انسداد پولیو مہم 24 اکتوبر2016 سے 26 اکتوبر2016 تک جاری رہے گی۔

جس کے بعد رہ جانے والے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوانے اور سرویلنس کا کام جاری رکھا جائے گا۔ مہم میں فاٹا کے پانچ سال سے کم عمر کے 1068347 بچوں کو پولیو کے قطرے پلوا ئے جائیں گے۔ کُل 4109 ٹیمیں پولیو کے قطرے پلوانے کا کام سرانجام دیں گی٬ جن میں 3711 موبائل٬ 296 فکسڈ اور 102 ٹرانزٹ ٹیمیں شامل ہیں ۔رواں سال فاٹا سے اب تک صرف دو (2) پولیو کیسز جنوبی وزیرستان ایجنسی سے رپورٹ ہوئے۔ دونوں پولیو کیسز ضرب عضب آپریشن کے نتیجے میں عارضی طور پر بے گھر افراد اورخاندان (ٹی ڈی پیز) کی حالیہ افغانستان سے واپسی کے موقع پر سامنے آئے۔ جبکہ رواں سال پاکستان میں اب تک کل پولیو کیسز کی تعداد 15 رہی جو 11 اضلاع سے سامنے آئے۔

متعلقہ عنوان :