لاہور٬فیصل چوک میں مختلف اداروں کے احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں کے باعث سارادن ٹریفک کا نظام معطل

پیر 24 اکتوبر 2016 23:07

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اکتوبر2016ء) صوبائی دارالحکومت کے معروف فیصل چوک میں گزشتہ روز مختلف اداروں کے احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں کے باعث سارادن ٹریفک کا نظام معطل ہو کر رہ گیا۔ ٹریفک کی روانی کا بہائو دیگر شاہرات پر متبادل راستے کے طور پر کئے جانے کے باعث ٹریفک کی سست رفتاری کی وجہ سے گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

پراپرٹی ڈیلروں کی ڈیفنس سے نکلنے والی ریلی جس میں درجنوں سڑکوں٬ گاڑیوں اور سینکڑوں مٹورسائیکلیں شامل تھیں۔ انہوں نے گلبرگ سمیت دیگر علاقوں کی ٹریفک کو جام کردیا۔ فیصل چوک میں پراپرٹی ڈیلرز ایسوسی ایشن٬ اکاڑہ کے ڈسٹرکٹ گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈیپارٹمنٹ کے ڈیلی ویجز ملازمین٬ میڈیکل کالجوں کی سیٹیں بڑھانے کیلئے طلباء و طالبات کے احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں سے فیصل چوک دھرنا چوک بنا رہا۔

(جاری ہے)

ٹریفک جام ہونے کی وجہ سے ٹریفک کے رش میں نئی ایمبولینس گاڑیاں بھی تھیں اس آواری ہوٹل٬ فلیٹیز ہوٹل٬ گنگارام چوک اور ریگل چوک پر ٹریفک پولیس کی جانب سے لگائے گئے بیریئرز کی وجہ سے سارے شہر کی ٹریفک معطل ہو گئی۔ ٹریفک معطل اور جام ہونے کے باعث شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ ٹریفک میں پھنسے ہوئے شہری احتجاجی مظاہرہ کرنے اور حکومتی پالیسیوں کو کوستے رہے۔

جام ٹریفک میں ایک دوسرے سے آگے نکلنے کی کوشش میں کئی شہریوں کی آپس میں تلخ کلامی اور جھگڑے بھی ہوتے رہے۔ فیصل چوک بند ہونے کے باعث کئی ایمبولینس گاڑیاں اپنے مریضوں کو گنگا رام٬ سروسز٬ پی آئی سی سمیت دیگر پرائیویٹ ہسپتالوں میں بروقت نہ پہنچ سکے۔ ایمبولینس گاڑیوں میں پڑے مریض تڑپتے جبکہ اُن کے لواحقین مظاہرین اور حکومت پر بھڑکتے رہے۔ (سعید)

متعلقہ عنوان :