ایک ہزار یہودی آباد کاروں کی غرب اردن میں انبیاء کی قبروں کی بے حرمتی

پیر 31 اکتوبر 2016 21:27

ایک ہزار یہودی آباد کاروں کی غرب اردن میں انبیاء کی قبروں کی بے حرمتی

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 31 اکتوبر2016ء) فلسطین کے مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ ایک ہزار سے زاید یہودی آباد کار مذہبی پیشواؤں کی قیادت میں مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی ہر سلفیت میں میں مسلمانوں کے تاریخی مقام ’کفل حارس‘ میں داخل ہوئے اور تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادائی کی آڑ میں جلیل القدر انبیائ کی قبروں کی بے حرمتی کی۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگارنے سلفیت کے مقامی ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے کفل حارس کی سیکیورٹی سخت کردی تھی۔ ایک ہزار سے زاید یہودی آبادکار کفل حارس میں جمع ہوئے اور تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔ خیال رہے کہ کفل حارس فلسطین کے ان تاریخی مقامات میں سے ایک ہے جہاں مسلمانوں کا ایک بڑا تاریخی قبرستان اور دیگر تاریخی عمارتیں قائم ہیں۔

(جاری ہے)

یہودیوں کا دعویٰ ہے کہ کفل حارس میں ان کے بزرگوں کی قبریں موجود ہیں٬ تاہم فلسطینی مورخین یہودیوں کے اس دعوے کو باطل قرار دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کفل حارس میں کئی مسلمان صوفیا اور بزرگان دین کی آخری آرام گاہیں گاہیں قائم ہیں۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ یہودی آباد کاروں کی کفل حارس کے مقام پر آمدکے موقع پر فوج کی طرف سے انہیں فول پروف سیکیورٹی مہیا کی گئی تھی۔

متعلقہ عنوان :