Live Updates

حکومت کسی کو بھی وفاقی دارالحکومت میں لاک ڈاون کی کسی صورت اجازت نہیں دے گی۔ عمران خان 10 لاکھ افراد لے آئیں احتجاج کے لیے جگہ فراہم کردیں گے، مگرکسی صورت اسلام آباد بند نہیں کرنے دیں گے۔حکومتی ترجمان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 31 اکتوبر 2016 20:58

حکومت کسی کو بھی وفاقی دارالحکومت میں لاک ڈاون کی کسی صورت اجازت نہیں ..

اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔31اکتوبر۔2016ء) حکومتی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماوں کا کہنا ہے کہ حکومت کسی کو بھی وفاقی دارالحکومت میں لاک ڈاون کی کسی صورت اجازت نہیں دے گی۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران مسلم لیگ (ن) کے رہنماوں دانیال عزیز، طلال چوہدری اور وزیر مملکت محمد زبیر کا کہنا تھا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ 2 نومبر کو اسلام آباد میں تعلیمی ادارے، تجارتی مراکز، دفاتر، ہسپتال اور سڑکیں کھلی رہیں۔

دانیال عزیز نے کہا کہ عمران خان کے پورے خاندان کا نام پاناما لیکس میں شامل ہے، جبکہ احتساب کا نعرہ وہ لگا رہے ہیں جن کا خود احتساب ہونا چاہیے۔محمد زبیر نے پیش کش کی کہ عمران خان 10 لاکھ افراد لے آئیں احتجاج کے لیے جگہ فراہم کردیں گے، ساتھ ہی انہوں نے خبردار کیا کہ کسی صورت اسلام آباد بند نہیں کرنے دیں گے۔

(جاری ہے)

طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت پہلی بار اپنے وفاق پر چڑھائی کرنے چلی ہے۔

دوسری جانب لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیرقانون پنجاب رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کی کال پر صرف 400 سے ساڑھے 450 کارکن بنی گالا پہنچے ہیں، جس کے بعد میں ان سے سوال کرتا ہوں کہ یہ ہے آپ کی طاقت؟ اس طاقت پر آپ کہتے تھے کہ میں اسلام آباد بند کردوں گا۔انہوں نے کہا کہ آپ نے جہاں جلسہ کرنے کا کہا پنجاب حکومت نے آپ کو موقع دیا، ہم نے سسٹم اور جمہوریت کی خاطر آپ کو موقع دیا، جبکہ ہمیں اس بات کی فکر ہے کہ ملک سے جمہوریت ڈی ریل نہ ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں رپورٹ تھی کہ آج آپ کا لاہور کو بھی بند کرنے کا پروگرام تھا، لیکن پورے پنجاب میں آج کوئی ہڑتال یا ریلی نہیں ہوئی اور آج پورے پنجاب میں ایک پتہ بھی نہیں ہلا اور نہ ہی ایک دکان بھی بند ہوئی۔صوبہ پنجاب میں گرفتاریوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی رہناو¿ں نعیم الحق اور شاہ محمود قریشی نے ہزاروں کارکنوں کی گرفتاری کی بات کی، لیکن پورے پنجاب سے 838 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملتان سے 29 افراد کو حراست میں لیا گیا، لاہور ریجن میں 208 پی ٹی آئی کارکنوں کو گرفتار کیا گیا، جبکہ کسی سیاسی کارکن کے گھر پر چھاپہ نہیں مارا گیا اور نہ ہی کسی خاتون کارکن کو گرفتار کیا گیا۔ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ ان کے حکم پر کنٹینرز ہٹا دیے گئے لیکن آج دوبارہ کس کے حکم پر کنٹینرز لگائے گئے؟شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف کل سپریم کورٹ میں اپیل دائر کریں گے جبکہ ان کے وکلاءپٹیشن تیار کررہے ہیں۔

اس سے قبل 27 اکتوبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں ضلعی انتظامیہ کو 2 نومبر کو کنٹینرز لگاکر اور پاکستان تحریک انصاف کو دھرنوں سے شہر بند کرنے سے روک دیا تھا۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات