شہبازشریف کی سفارش پر رانا ثنا اللہ خان کی وزیراعظم کے مشیرمقرر‘عہدہ وفاقی وزیرکے برابرہوگا
عام انتخابات میں ہارنے والے نون لیگی راہنماﺅں کو مرکزاورپنجاب میں عہدے دیئے جائیں گے.ذرائع‘ جن سیاسی راہنماﺅں کو عوام مسترد کردیتے ہیں سیاسی جماعتیں انہیں چوردروازوں سے اقتدار میں لے آتی ہیں اگر ہم اخلاقیات قائم نہیں کرسکتے تو انتخابی عمل کو بند کردینا چاہیے‘اعلی عدالتیں اس پر ازخودنوٹس کیوں نہیں لیتیں؟.سیاسی مبصرین
میاں محمد ندیم بدھ 1 مئی 2024 13:33
(جاری ہے)
گذشتہ روز نجی چینل کے پروگرام رانا ثنا اللہ نے حکومتی عہدہ ملنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہاتھا کہ اس حوالے سے میری وزیراعظم سے ملاقات بھی ہوئی تھی مگر بہرحال ہمارا فیصلہ تھا کہ اس معاملے پر پارٹی لیڈر فیصلہ کریں اور یہ معاملہ ان کے پاس ہے وہی اس پر فیصلہ کریں گے. ادھر ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے مسلم لیگ نون کے قائداور سابق وزیراعظم نوازشریف کی ہدایت پر جماعت کے ناراض راہنماءعام انتخابات میں کامیابی حاصل نہیں کرسکے انہیں مرکزی اور پنجاب حکومت میں عہدے دیئے جائیں گے رانا ثناءاللہ بھی فیصل آباد سے ابھی نشست پر ہار گئے تھے اسی طرح میاں جاوید لطیف کے بارے میں بھی کہا جارہا ہے کہ انہیں مرکزی حکومت میں مشیر بنانے پر غور ہورہا ہے ان کا عہدہ بھی وفاقی وزیرکے برابرہوگا. پنجاب میں بھی ناراض راہنماﺅں کا مختلف عہدوں پر تقررکیا جائے گا پنجاب اور لاہور ڈویژن کے مختلف اداروں کی سربراہی مسلم لیگ نون کے ناراض راہنماﺅں کو دی جارہی ہے یہاں تک کہ غیرفعال لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی کی سربراہی کے لیے بھی ایک نون لیگی راہنماءکے نام کی منظوری میاں نوازشریف نے دی ہے لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی(لیسکو )کی چیئرمین شپ انتخابات میں شکست کھانے والے مسلم لیگ نون کے حافظ نعمان کے پاس ہے . سیاسی مبصرین کے نزدیک بدقسمتی سے پاکستان میں یہ بدترین روایت ہے کہ وہ سیاسی راہنماءجنہیں عوام مسترد کردیتے ہیں سیاسی جماعتیں انہیں چور دروازوں سے اقتدار کے ایوانوں میں لے آتی ہیں ایک طرف سیاسی جماعتیں عوامی مینڈیٹ کے احترام کی بات کرتی ہیں تو دوسری جانب اسی عوام کی جانب سے مستردکردہ لوگوں کو وزیروں کے عہدوں کے برابرعہدوں سے نوازا جاتا ہے عوام کی جانب سے مستردشدہ سیاسی لوگوں کو تو اخلاقی طور پر خود ہی کوئی عہدہ لینے سے معذرت کرلینی چاہیے اور سیاسی جماعتوں کو بھی چاہیے کہ وہ انتخابات میں ہار جانے والوں کو نوازنے کی بجائے انہیں آئندہ انتخابات پر پارٹیوں میں ذمہ داریاں دیں ناں کہ انہیں اسی عوام کی گردنوں پر مسلط کردیں جنہوں نے انہیں مسترد کیا ہے. مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ اخلاقی روایات قائم کرنا بہت ضروری ہیں اگر 75سالوں میں ہم ایسی اخلاقی روایات بھی قائم نہیں کرسکے تو یہ بہت بڑی ناکامی ہے اور اگر سیاسی جماعتوں نے خود ہی سب کچھ طے کرنا ہے تو پھر آئین میں ترمیم کرکے الیکشن کا عمل ختم کردیا جائے اور مقتدرقوتوں اور سیاسی جماعتوں کو اختیار دے دیا جائے کہ وہ جس کو جس عہدے کے لیے چاہیں نامزد کردیں تاکہ اربوں روپے کے انتخابی اخراجات اور الیکشن کمیشن پر سالانہ اربوں روپے کا خرچ بچ جائیں انہوں نے کہا کہ اعلی عدالتوں کو نظرنہیں آتا یہ سب وہ اس پر ازخود نوٹس کیوں نہیں لیتیں؟.
مزید اہم خبریں
-
یوکرین: خارکیئو پر حملوں میں شدت سے انسانی امدادی ضروریات میں اضافہ
-
طویل خطرناک راستے لیکن مہاجرت خوشحالی کا سبب بھی
-
قاتلانہ حملے میں زخمی ہونے والے روف حسن حالت خراب ہونے پر ہسپتال منتقل
-
رواں سال عالمی سیاحت میں اضافے کی امید، یو این ٹورازم
-
وقت آگیا ہے کہ ملک کو اس نہج سے نکالنے کیلئے ہمیں بہت سی باتیں کرنا پڑیں گی
-
بانی پی ٹی آئی نے دبئی لیکس میں شامل افراد کی منی ٹریل کا مطالبہ کیا ہے، بیرسٹر گوہر
-
چند افراد آئینی حدود کو پار کر رہے ہیں، اسد قیصر
-
شہبازشریف (کل) صدرابراہیم رئیسی کی نمازجنازہ میں شرکت کیلئے ایران روانہ ہوں گے
-
راؤف حسن پر بلیڈ سے ان کی گردن کاٹنے کیلئے حملہ کیا گیا
-
پاکستان کی شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کو تجارتی اور ٹرانزٹ مرکز فراہم کرنے کی پیشکش
-
طالبان کو قطر میں یو این نمائندوں کے اجلاس میں شرکت کی دعوت
-
رئوف حسن کے ساتھ اگرکوئی واقعہ پیش آیا ہےتو وہ اس کی رپورٹ درج کرائیں، قانون کے مطابق کارروائی ہوگی، اعظم نذیرتارڑ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.