نون لیگی حکومت نے ریکارڈ توڑ دیئے 8000 ارب روپے کا ملکی و غیر ملکی قرضہ لیا-
ملک پر قرضوں کا مجموعی بوجھ 22000 ارب روپے سے بڑھ گیا-ملکی و غیر ملکی قرضوں میں اضافے کا رحجان بدستور جاری ہے-سٹیٹ بنک آف پاکستان
میاں محمد ندیم پیر 21 نومبر 2016 11:40
کراچی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 نومبر۔2016ء) مسلم لیگ نون کی حکومت نے ملک میں قرضوں کے پچھلے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں اور موجودہ دور حکومت میں 8000 ارب روپے کا ملکی و غیر ملکی قرضہ لیے جانے کا انکشاف ہوا ہے جس کے بعد ملک پر قرضوں کا مجموعی بوجھ 22000 ارب روپے سے بڑھ گیا۔سٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ملکی و غیر ملکی قرضوں میں اضافے کا رحجان بدستور جاری ہے، قرضوں کا مجموعی حجم 22000 ارب روپے سے بڑھ گیا ہے جس میں ملکی قرضے 14 ہزار787 ارب روپے اور غیر ملکی قرضوں کا بوجھ 7 ہزار200 ارب روپے سے زائد ہے۔
موجودہ حکومت میں ملکی قرضوں میں 5 ہزار 255 ارب روپے اور غیر ملکی قرضوں میں ڈھائی ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہوا۔سٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعدا دو شمار کے مطابق 30 ستمبر 2016 تک مقامی قرضوں کا بوجھ 14ہزار 787ارب روپے ہوگیا جس میں طویل المدت قرضے 7ہزار 904ارب روپے اور قلیل المدت قرضوں کا حجم 6ہزار 482ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔(جاری ہے)
اسی طرح30جون 2016تک غیر ملکی قرضوں کا بوجھ 7ہزار 200ارب روپے سے بڑھ گیا جس میں سرکاری قرضوں کا حجم 6ہزار 200ارب روپے ہوگیا۔
غیر ملکی مجموعی قرضوں میں غیر ملکی کرنسی، براہ راست سرمایہ کاروں کو قرضے کے واجبا ت، بینکوں، سرکاری اداروں اور نان ریذیڈنٹ ڈپازیٹس کے واجبات بھی شامل ہیں۔ دستاویز کے مطابق تین سال قبل ملک پر قرضوں کا مجموعی بوجھ 14ہزار 318 ارب روپے تھا جس میں ملکی قرضوں کا حجم 9ہزار 522ارب روپے اور غیر ملکی قرضے 4ہزر 800ارب روپے تھے۔سٹیٹ بینک کی دستاویز کے مطابق 1999 میں قرضوں کا مجموعی حجم 2ہزار 946ارب روپے تھا جس میں ملکی قرضے 1ہزار 389ارب روپے اور غیر ملکی قرضے 1ہزار 557ارب روپے تھے۔اسی طرح 2008 تک قرضوں کا مجموعی حجم 6ہزار 126ارب روپے ہوگیا تھا جس میں ملکی قرضے 3ہزار 275ارب روپے اور غیر ملکی قرضے 2ہزار 852ارب روپے تھے۔قانون کے مطابق قرضوں کا حجم جی ڈی پی کے 60فیصد سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے مگر اس وقت قرضے جی ڈی پی کے تقریبا 68فیصد تک پہنچ چکے ہیں جو فیسکل ریسپانسیبلیٹی اینڈ ڈیٹ لی میٹیشن ایکٹ 2005 کی خلاف ورزی ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ 1971 میں ملک پر قرضوں کا مجموعی بوجھ محض 30ارب روپے تھا جو1990تک بڑھ کر711ارب روپے اور1996میں1ہزار 704ارب روپے ہوگیاتھا۔مزید اہم خبریں
-
اسٹاک مارکیٹ میں مسلسل دوسرے دن بدترین مندی
-
گورنرپنجاب بلیغ الرحمن سے کرغزستان کے اعزازی قونصل مہرکاشف یونس کی ملاقات
-
گاڑی کے لئے پلاٹنم کیٹگری نمبر پلیٹ کی فیس 10لاکھ مقرر کرنے پر اتفاق
-
ایل پی جی سستی کر دی گئی
-
احد چیمہ سے برطانوی ہائی کمیشن کی ڈویلپمنٹ ڈائریکٹر جو موئیر کی ملاقات، دوطرفہ تعلقا ت پر گفتگو
-
خصوصی اقتصادی زونز میں سستی بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کی ضرور ت ہے، احسن اقبال
-
سردارایازصادق سے قطر کے سفیر کی ملاقات ،دوطرفہ تعلقا ت پر گفتگو
-
وزیر قانون و انصاف سے امپلی مینٹیشن مینارٹی رائٹس فورم اور کرسچن لائرز ایسوسی ایشن کے وفد کی ملاقات،اقلیتوں کے حقوق کے نفاذ بارے تبادلہ خیال
-
ن لیگ، پیپلزپارٹی، ایم کیوایم کے علاوہ ہرسیاسی جماعت کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں
-
قومی ترقی کی عظیم جدوجہد میں ہمارے جواں ہمت محنت کشوں کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے،یوسف رضا گیلانی
-
عمران خان سمیت کسی بھی سیاسی لیڈر سے کوئی رابطہ نہیں، شیخ رشید
-
شہبازشریف عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس میں شرکت کے بعد وطن واپس پہنچ گئے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.