صوبائی حکومت کی بہتر حکمت عملی سے گندم کی خریداری میں 6ارب روپے کی بچت کی ہے، قلندر لودھی

حکومتی پالیسی کے مطابق محکمہ خوراک میں سزاوجزا کی عمل شروع کر دیا گیاہے ،درجن سے زیادہ کرپٹ ،نااہل افسروں ،ہلکاروں کیخلاف کارروائی کی گئی ہے ،وزیرخوراک خیبرپختونخوا

جمعہ 25 نومبر 2016 17:33

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 نومبر2016ء) خیبرپختونخوا کے وزیر خوراک قلندر لودھی نے کہا ہے کہ حکومتی پالیسی کے مطابق محکمہ خوراک میں بھی سزاوجزا کی عمل شروع کر دیا گیاہے جس کے تحت درجن سے زیادہ کرپٹ اور نااہل افسروں اورا ہلکاروں کے خلاف کارروائی جبکہ ایماندار اور فرض شناس کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے اوریہ پالیسی بلا امتیاز جاری رہے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع کرک میں غلہ گودام کے معائنے کے موقع پر میڈیا اور محکمے کے متعلقہ حکام سے باتیں کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سیکرٹری خوراک عصمت اللہ گنڈہ پور ،ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر کرک خان زمان خٹک اور محکمے کے دوسرے اہلکار بھی موجود تھے۔وزیر خوراک نے گودام میں گندم کاپرانا اور نیاسٹاک بھی چیک کیا اور متعلقہ حکام کو سختی سے ہدایت کی کہ وہ گندم کو ہر قسم کی بیماریوں اور موسمی اثرات سے محفوظ رکھنے کے لئے بروقت اقدامات اٹھائیں۔

(جاری ہے)

قلندر لودھی نے کہا کہ صوبائی حکومت کی بہتر حکمت عملی سے گندم کی خریداری میں 6ارب روپے کی بچت کی ہے جبکہ تمام فلور ملز کو گندم کی بروقت فراہمی یقینی بنائی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں گندم کی وافر مقدار موجود ہے اور ملوں کو یومیہ 20ہزار میٹرک ٹن کوٹہ جاری کیا جاتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ صوبے میںگندم کی اپنی پیداوار 25فیصدہے جبکہ 75فیصد خریدتے ہیںاور ہماری پوری کوشش ہوتی ہے کہ اچھی سے اچھی کوالٹی کا گندم خریدیں۔

قلندر لودھی نے کہا کہ کرک شہر کے وسط میںمحکمے کی 5کنال قیمتی اراضی موجود ہے جسے پالیسی کے مطابق کمرشلائز کرنے کا پروگرام ہے جبکہ ڈی ایف سی کا دفتر گودام منتقل کیا جائے گااس سے محکمے کی آمدن میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔محکمے کے افسران اور اہلکاروں سے مخاطب ہوتے ہوئے انہوں نے متنبہ کیا کہ وہ اپنے آپ کو حکمران نہیں بلکہ خادم سمجھیں ،عوام کے ساتھ رویہ ٹھیک رکھیںاور انہیں شکایات کا موقع نہ دیں۔وزیر موصوف نے میڈیا سے بھی اپیل کی کہ وہ حکومت کی خامیوں کے ساتھ ساتھ اچھائیوں کو بھی اجاگر کریںکیونکہ میڈیا معاشرے کے لئے آنکھ اور کان کاکردار ادا کرتاہے۔

متعلقہ عنوان :