دہشتگردی کی لعنت سے چھٹکارہ حاصل کرنے کیلئے پاکستان اور افغا نستان کے درمیان موثر سیکیورٹی تعاون،انٹیلی جنس اور انسداد دہشتگردی کے اداروں کے درمیان موثر رابطہ ضروری ہے، دہشت گردی دونو ں ممالک کا مشترکہ دشمن ، امن کیلئے خطرہ ہے، افغانستان حکومت کی قیادت میں مذاکراتی عمل کے ذریعہ پرامن سیاسی حل ہی افغانستان کے مسئلہ کا پائیدار حل ہے،معاشی ترقی اور دونوں ملکوں کے عوام کے مفاد میں پاکستان اور افغانستان درمیان رابطوں کو فروغ دیا جائے

وزیراعظم نوازشریف اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان پائیدار ٹرانسپورٹ پر عالمی کانفرنس کے موقع پر ملاقات میں گفتگو افغانستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کے فروغ کیلئے سیاسی رابطوں میں اضافے،سیکیورٹی کے شعبے میںتعاون،تجارت،ٹرانزٹ،عوامی رابطوں میں فروغ کے حوالے سے پاکستان کی دیرینہ خواہش کا اعادہ

ہفتہ 26 نومبر 2016 17:26

اشک آباد /اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 نومبر2016ء) وزیراعظم نوازشریف نے کہاہے کہ دہشتگردی کی لعنت سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لئے پاکستان اور افغا نستان کے درمیان موثر سیکیورٹی تعاون،انٹیلی جنس اور انسداد دہشتگردی کے اداروں کے درمیان موثر رابطہ ضروری ہے، دہشت گردی دونو ں ممالک کا مشترکہ دشمن ہے اور امن کیلئے خطرہ ہے، افغانستان حکومت کی قیادت میں مذاکراتی عمل کے ذریعہ پرامن سیاسی حل ہی افغانستان کے مسئلہ کا پائیدار حل ہے،معاشی ترقی اور دونوں ملکوں کے عوام کے مفاد میں پاکستان اور افغانستان درمیان رابطوں کو فروغ دیا جائے،وزیراعظم نے افغانستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کے فروغ کیلئے سیاسی رابطوں میں اضافے،سیکیورٹی کے شعبہ میں تعاون،تجارت،ٹرانزٹ،عوامی رابطوں میں فروغ کے حوالے سے پاکستان کی دیرینہ خواہش کا بھی اعادہ کیا۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اشک آباد میں وزیراعظم نوازشریف اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان پائیدار ٹرانسپورٹ پر عالمی کانفرنس کے موقع پر ملاقات ہوئی جس میں دونوں رہنمائوں کے درمیان افغانستان میں امن اور استحکام اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرنے کے حوالے سے خوشگوار انداز میں تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیراعظم نوازشریف نے افغانستان میں امن اور استحکام کیلئے پاکستان کے مضبوط عزم کا اعادہ کیا۔وزیراعظم نوازشریف نے زورد یا کہ افغانستان حکومت کی قیادت میں مذاکراتی عمل کے ذریعہ پرامن سیاسی حل ہی افغانستان کے مسئلہ کا پائیدار حل ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے امن عمل کیلئے چار ملکی رابطہ گروپ کے تحت اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہاکہ افغان حکومت کی امن اور استحکام کیلئے کوششوں کو سراہا اور افغان حکومت اور حزب اسلامی افغانستان کے درمیان امن سمجھوتے پر پاکستان کی سپورٹ کا اظہار کیا،دونوں قائدین نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے باہمی تعاون کی ضرورت پر گفتگو کی جو دونوں ممالک کا مشترکہ دشمن ہے اور امن کیلئے خطرہ ہے۔افغانستان کے صدر اشرف غنی نے وزیراعظم نوازشریف کا پاکستان کی جانب سے گذشتہ ماہ برسلز میں500ملین ڈالر کے نئے ترقیاتی پیکج کے اعلان پر شکریہ ادا کیا۔

دونوں ممالک کی معاشی ترقی کے فروغ اور دونوں قائدین نے افغان مہاجرین محفوظ اور باعزت وطن واپسی کیلئے تعاون پر اتفاق کیا۔افغان صدر نے تین دہائیوں سے زائد عرصہ تک لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔(خ م+وخ)