دائم آباد رہے گی دنیا،ہم نہ ہوں گے کوئی ہم سا ہوگا

اردو کے نامور شاعر ناصر کاظمی کی91ویں سالگرہ پرسوں منائی جائیگی

منگل 6 دسمبر 2016 16:09

دائم آباد رہے گی دنیا،ہم نہ ہوں گے کوئی ہم سا ہوگا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 دسمبر2016ء) اردو کے نامور شاعر ناصر کاظمی کی 91ویں سالگرہ منائی جائے گی ۔ناصر کاظمی 8 دسمبر 1925ء کو انبالہ میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ اوراق نو‘ ہمایوں اور خیال کی مجلس ادارت میں شامل رہے اور پھر اپنی وفات تک ریڈیو پاکستان سے وابستہ رہے۔ 1954ء میں ان کا پہلا شعری مجموعہ برگ نے شائع ہوا جس نے شائع ہوتے ہی انہیں اردو غزل کے صف اول کے شعرامیں لاکھڑاکیا۔

(جاری ہے)

ان کے دیگر شعری مجموعے دیوان‘ پہلی بارش‘ نشاط خواب اور سٴْر کی چھایا اور مضامین کا مجموعہ خشک چشمے کے کنارے ان کی وفات کے بعد شائع ہوئے۔اس کے علاوہ انہوں نے اردو کے چند بڑے شاعروں کے الگ الگ منتخبات بھی مرتب کئے جن میں میر، نظیر، ولی اور انشا سرفہرست ہیں۔ناصر کاظمی کا شمار اردو کے صاحب اسلوب شعرا میں ہوتا ہے۔ انہوں نے میر تقی میر کے دبستان شاعری کو انتہائے کمال تک پہنچادیا۔ناصر کاظمی 2 مارچ 1972ء کو لاہور میں وفات پاگئے وہ لاہور ہی میں مومن پورہ کے قبرستان میں آسودہ خاک ہیں اور ان کی لوح مزار پر انہی کا یہ شعر تحریر ہے۔دائم آباد رہے گی دنیا۔ہم نہ ہوں گے کوئی ہم سا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :