زرعی یونیورسٹی میں نیوٹریشن کے شعبہ میں تحقیقی طریقہ کار پر دو روزہ بین الاقوامی ورکشاپ شروع

منگل 13 دسمبر 2016 23:33

فیصل آباد ۔13 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2016ء) زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ سائنس و ٹیکنالوجی کے زیراہتمام نیوٹریشن کے شعبہ میں تحقیقی طریقہ کار پر دو روزہ بین الاقوامی ورکشاپ شروع ہوگئی۔ یونیورسٹی کے نیو سینٹ ہال میں منعقد ہونے والی ورکشاپ کے افتتاحی سیشن کے مقررین نے عوام کیلئے فوڈ سیکورٹی کے ساتھ ساتھ نیوٹریشن سیکورٹی کیلئے لائف سٹائل میں تبدیلی‘ فوڈ سیفٹی اور غذائی تنوع کو رواج دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

افتتاحی سیشن سے مہمان خصوصی پاکستان کونسل فار سائنس و ٹیکنالوجی کے چیئرمین پروفیسرڈاکٹر انوار الحسن گیلانی نے کہا کہ ملک میں تبدیل ہوتے ہوئے طرز زندگی‘ جنک فوڈ کا زیادہ استعمال‘ غذاء کا ضرورت سے زائد استعمال اور موٹاپے بیماریاں بڑھانے کا باعث بن رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ جسمانی ورزش کے ساتھ ساتھ لہسن‘ ادرک‘ پیاز‘ مولی اور دوسرے پھل اور سبزیوں کے استعمال سے بیماریوں سے پاک صحت مند زندگی گزاری جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہائی کیلوری کی حامل پراسیسڈ خوراک بھی موٹے لوگوں کی تعداد میں اضافہ کر رہی ہے جبکہ غذائی کمی اور غذائی خودکفالت کے مابین خلیج کو پر کرنے کیلئے نیوٹریشن سے بھرپور غذاء کا استعمال بڑھانا ہوگا۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر اقراراحمد خاں نے کہا کہ ملک میں خورا ک کے اضافی ذخائر کے باوجود 40 فیصد خواتین اور بچے غذائی کمی کی وجہ سے صحت کے جملہ چیلنجز سے نبرزدآزما ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر فلور ملز کی سطح پر گندم کے مہنگے آٹے میں مکئی کا آٹا بھی شامل کر لیا جائے تو اس سے لوگوں کو مجموعی طور پر سستا آٹا مہیا ہوگاجس کے ذریعے نیوٹریشن ضروریات بھی پوری کی جا سکیں گی۔ انہوں نے کہا کہ فوڈ انسپکٹرز اور سکول ہیلتھ و نیوٹریشن سپروائزر کی آسامیوں پر عام گریجوایٹس کے بجائے پروفیشنلز فوڈٹیکنالوجسٹس تعینات کئے جائیں تاکہ حکومتی اہداف کامیابی سے حاصل کئے جا سکیں۔

سیکرٹری فوڈ پنجاب آصف بلال لودھی نے کہا کہ حکومت فوڈ سیفٹی‘ فوڈ سیکورٹی اور نیوٹریشن سیکورٹی کو یقینی بنانے کیلئے خاطر خواہ اقدامات کر رہی ہے اور پنجاب فوڈ اتھارٹی بھی اسی سلسلہ کی کڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں فوڈ پیوری فکیشن الائنس کا قیام معاملات میں بہتری کیلئے اہم قدم ثابت ہوگا۔ انہوں نے بتایاکہ پنجاب فوڈ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے یونیورسٹی کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ سائنس و ٹیکنالوجی کو کثیر الجہت تحقیقات کیلئے پارٹنربنایا گیا ہے۔

پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد اشرف طاہر نے کہا کہ غیرمعیاری کھانے عوام کی صحت کوبری طرح متاثر کر رہے ہیں تاہم پنجاب فوڈ اتھارٹی کے بڑھتے ہوئے کردار اور سوشل میڈیا کے ذریعے عوامی سطح پر شعورمیں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے عوام ہوٹلوں میں کھانوں کے معیار پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ڈین کلیہ فوڈ نیوٹریشن و ہوم سائنسز ڈاکٹر مسعود صادق بٹ نے کہا کہ عوام تک نیوٹریشن سے بھرپور غذاء کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے پڑھے لکھے پروفیشنلز اہم کردار ادا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ صحت افزاء خوراک کے استعمال اور متحرک طرز زندگی کے ذریعے بیماریوں کے دبائو میں کمی لائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ یونیورسٹی نے چار سال پہلے ملک میں پہلی مرتبہ ہیومن نیوٹریشن وڈائی ٹیٹکس کی ڈگری متعارف کروائی جسے آج ملک کی درجن سے زائد جامعات میں کاپی کیا جا رہا ہے۔ ورکشاپ سے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ سائنس و ٹیکنالوجی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر طاہرظہور اور یونیورسٹی آف چیسٹر برطانیہ کی ڈاکٹر باسمہ الٰہی نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :