لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم عوام کو ان کی اراضی کی دستاویزات بلاتاخیر فراہمی کیلئے ایک سنگ میل ہے،اس پروگرام کے تحت صوبے بھر میں 144 سروس سینٹرز خدمات کی فراہمی کیلئے مصروف عمل ہیں،شہریوں کی شکایات کے ازالے کیلئے سینٹرز میں خصوصی کمیٹیاں بھی بنائی جائیں ، نئے نظام میں کرپٹ عملے کی کوئی گنجائش نہیں،کرپشن کیخلاف زیروٹالرنس پالیسی پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے

وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا ویڈیولنک کے ذریعے اجلاس سے خطاب اجلاس میں لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کا قیام جلد عمل میں لانے کی ہدایت ، خودمختار انٹیلی جنس اور ویجلنس ونگ کے قیام کی منظوری

بدھ 14 دسمبر 2016 21:28

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 دسمبر2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم عوام کو ان کی اراضی کی دستاویزات بلاتاخیر فراہمی کیلئے ایک سنگ میل ہے اوراس پروگرام کے تحت صوبے بھر میں 144 سروس سینٹرز خدمات کی فراہمی کیلئے مصروف عمل ہیں۔ان سروس سنٹرز میں بینک کائونٹرز بھی بنائے جائیں گے ،جن سے سروس سینٹرز پر آنے والے افراد کو تمام تر سہولتیں ایک چھت تلے یقینی بنائی جا سکیں گی۔

وہ بدھ کو ویڈیو لنک کے ذریعے سول سیکرٹریٹ میں منعقد ہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے،جس میںلینڈ ریکارڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے مختلف امور کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم پنجاب کی تمام تحصیلوں میں پوری طرح فعال ہے اورعوام کو اس جدید نظام کے ذریعے بہترین خدمات فراہم کی جارہی ہیں۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کا قیام جلد عمل میں لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اتھارٹی کے قیام سے پروگرام کو ادارہ جاتی میکانزم کے تحت تسلسل کے ساتھ آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔انہوںنے کہا کہ ریونیو افسروں کو سروس سینٹرز میں تعینات کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ شہریوں کی شکایات کے ازالے کیلئے سینٹرز میں خصوصی کمیٹیاں بھی بنائی جائیں اور جوائنٹ ونچر کے تحت سینٹرز کی توسیع کے پروگرام کو آگے بڑھانے کا جائزہ لیا جائے۔

انہوںنے کہا کہ لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم میں کرپٹ عملے کی کوئی گنجائش نہیں،اس لئے کرپشن کے خلاف زیروٹالرنس کی پالیسی پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے۔انہوںنے کہا کہ کرپٹ افسر اور عملے کا احتساب ہوگا جبکہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کریں گے۔وزیراعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ مفاد عامہ کے اس بڑے پروگرام کو آگے بڑھانے کیلئے متعلقہ افسر از خود فیصلے کرکے عملدرآمد کریں اور نتائج دیں۔

وزیراعلیٰ نے اتھارٹی کیلئے خودمختار انٹیلی جنس ونگ اور ویجلنس ونگ کے قیام کی بھی منظوری دی۔ پراجیکٹ ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کیپٹن (ر) ظفر نے پروگرام پر پیش رفت اور مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے بریفنگ دی۔صوبائی وزراء رانا ثناء اللہ، عطا مانیکا، یاور زمان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور متعلقہ حکام نے سول سیکرٹریٹ سے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :